- خیبر پختونخوا؛ سیلاب اور چھت گرنے سے خاتون سمیت 5 بچے جاں بحق
- نیب کی پرویز الہی کرپشن کیس میں کروڑوں روپے کی ریکوری
- پاک افغان بارڈر پر سکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی، جارحیت کی کوشش ناکام
- ٹی20 ویمنز رینکنگ؛ سعدیہ اقبال ٹاپ پوزیشن پر آنیوالی پہلی پاکستانی بن گئیں
- بجلی کی پیدوار اور خرید کیلیے انڈپینڈنٹ ملٹی پلیئر مارکیٹ بنانے کی منظوری
- صہیونی ریاست میں خوف کی فضا
- سوشل میڈیا پر ہنی ٹریپ، بلیک میلنگ کرنے والے گروہ کے 3 ارکان گرفتار
- ملتان ٹیسٹ؛ پاکستان کیخلاف انگلینڈ کے ابتدائی 2 بلےباز جلد وکٹ گنوا بیٹھے
- ژوب؛ قومی شاہراہ پر چیک پوسٹ پر حملہ، سکیورٹی اہلکار شہید، 11 زخمی
- توشہ خانہ ٹو کیس؛ ایف آئی اے کو کل تک پراسیکیوٹر مقرر کرنیکی ہدایت
- پاکستانی کوہ پیما شہروز کاشف نے نئی تاریخ رقم کردی
- ڈی چوک احتجاج کیس؛ پی ٹی آئی کی 9 خواتین کارکنان کی ضمانت منظور
- پاکستان کرکٹ بورڈ نے نیا عہدہ متعارف کروادیا، اشتہار جاری
- امریکا میں انتخابات کے دن حملے کی منصوبہ بندی کرنے والا افغان شہری گرفتار
- عمران خان کی وکلاء سے ملاقات نہ کرانے پر سیکریٹری داخلہ و سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو نوٹس
- چیمپئینز ٹرافی؛ ایونٹ کا فائنل لاہور سے دبئی منتقل کرنے پر غور
- پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈساز تیزی؛ انڈیکس ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر
- جی ایچ کیو حملہ کیس؛ عمران خان و دیگر پرفرد جرم 19 اکتوبر کوعائد ہوگی
- شکیب کے بعد ایک اور بنگلادیشی آل راؤنڈر نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- قیمتی فن پارے کو کچرا سمجھ کر کوڑے دان میں پھینک دیا گیا
غیر استعمال شدہ تانبے کے تار ماحول دوست ٹیکنالوجی کے لیے اہم قرار
لندن: ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ غیر استعمال شدہ یا پھینک دیے گئے برقی آلات میں لاکھوں کروڑوں ڈالر مالیت کا تانبا موجود ہے جو اس دھات کی بڑھتی طلب کو پورا کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔
مٹیریل فوکس کی کمپین ری سائیکل یور الیکٹریکل کی جانب سے کی جانے والی تحقیق میں معلوم ہوا کہ برطانیہ میں گھرانے فی الوقت 1.3 ارب ایسے برقی آلات رکھتے ہیں جو غیر استعمال شدہ یا کباڑ میں پِھنکے ہوئے ہیں۔ ان آلات میں 62 کروڑ 70 لاکھ سے زیادہ تاریں شامل ہیں جس کا اندازاً 38 ہزار ٹن سے زیادہ وزنی اور تقریباً 35 کروڑ ڈالر مالیت کا تانبا موجود ہے۔
یہ تحقیق بلومبرگ انٹیلی جنس کے جائزے کو واضح کرتی ہے جس کے مطابق اس تانبے کو اس دھات کی عالمی سطح پر بڑھتی طلب کو پورا کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
دریں اثناء رائل سوسائٹی آف کیمسٹری کے مطابق 2030 تک پون ٹربائن اور سولر پینلز بنانے کے لیے 3 لاکھ 47 ٹن تانبے کی ضرورت ہے۔
اس لیے ری سائیکل یور الیکٹریکل کمپین برقی کچرے کے دن کے موقع پر ایک گریٹ کیبل چیلنچ لانچ کرنے جا رہی ہے اور لوگوں باور کر ا رہی ہے کہ وہ 10 لاکھ کیبلز کو ری سائیکل کریں تاکہ برقی کچرے کو کم کرنے میں مدد حاصل کرنے کے ساتھ سبز ٹیکنالوجیز (ماحول دوست ٹیکنالوجیز) تیار کرنے میں مدد حاصل ہو سکے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔