قیمتی فن پارے کو کچرا سمجھ کر کوڑے دان میں پھینک دیا گیا
1988 میں تیار کیا گیا یہ فن پارہ پہلی نظر میں زمین پر پڑے دو خالی کین دِکھتے ہیں
نیدرلینڈز کے میوزم میں کچرا سمجھ کر کوڑے دان میں پھینکے جانے والے فن پارے کو برآمد کر لیا گیا۔
فرانسیسی فنکار ایلگزینڈر لیویٹ کا 1988 میں تیار کیا گیا یہ فن پارہ پہلی نظر میں زمین پر پڑے دو خالی کین دِکھتے ہیں۔
نیدرلینڈز کے شہر لِیس میں قائم ایل اے ایم میوزیم نے ایک نیوز ریلیز میں کہا کہ قریب سے دیکھنے پر معلوم ہوتا ہے کہ یہ خراب سے کین دراصل ہاتھ سے پینٹ کیے گئے ہیں اور باریک سے باریک تفصیل کو واضح کیا گیا ہے۔
میوزیم کا کہنا تھا کہ ایلگزینڈر کے فن پارے کو فیسلیٹی کے شیشے کی ایلیویٹر شافٹ پر نمائش کے لیے پیش کیا گیا تھا، جہاں اس کو ٹیکنیشئن نے کچرا سمجھ کر کوڑے دان میں پھینک دیا۔
میوزیم کے ڈائریکٹر سیٹسکے وین زینٹن کا کہنا تھا کہ کلیکشن کا تھیم غذا اور کھپت تھی۔ یہ فن پارے دیکھنے آنے والوں کو روز مرہ کی اشیاء کو ایک نئے نظریے سے دیکھنے پر زور ڈالتے ہیں۔ ان فن پاروں کو غیر متوقع جگہوں پر رکھ کر ان کے تجربے کو بڑھایا گیا تھا۔
جب میوزیم ملازمین نے فن پارے کی غیر موجودگی پر غور کیا تو اس کی تلاش شروع ہوئی اور یہ کین کچرے کے ڈبے سے برآمد ہوئے۔