سوشل میڈیا پر ہنی ٹریپ بلیک میلنگ کرنے والے گروہ کے 3 ارکان گرفتار
بلیک میلنگ گروہ میں خواتین بھی شامل ہیں، ایف آئی اے
ایف آئی اے سائبر کرائم راولپنڈی نے ہنی ٹریپ اور بلیک میلنگ میں ملوث گروہ کے 3 ارکان کو گرفتار کرلیا۔
ایف آئی اے کے ترجمان کے مطابق سوشل میڈیا پر ہنی ٹریب اور بلیک میلنگ میں ملوث گروہ کے خلاف ملتان میں کارروائی کی گئی۔ گرفتار ملزمان میں سہیل احمد، محمد حفیظ، اور محمد فیضان شامل ہیں۔ گروہ کے سرغنہ کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ تینوں ملزمان کا تعلق ملتان سے ہے۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ملزمان ہنی ٹریپ کرکے لوگوں کی غیر اخلاقی تصاویر اور ویڈیوز حاصل کرتے تھے اورپھر بلیک میل کرکے بھاری رقم وصول کرتے تھے۔ ملزمان مذکورہ رقوم مختلف اکاؤنٹس میں وصول کرتے تھے۔ بلیک میلرز کا گروہ 20 سے زائد افراد پر مشتمل ہے۔ گروہ میں خواتین بھی شامل ہیں جو سادہ لوح شہریوں کو ہنی ٹریپ میں پھنساتی تھیں۔
ایف آئی اے ترجمان کے مطابق چھاپہ مار کاروائی میں ملزمان سے موبائل فونز ٫ متعدد چیک بُکس اور اے ٹی ایم کارڈز برآمد کیے گئے جبکہ ملزمان کے قبضے سے 3 عدد گاڑیاں بھی ضبط کر لی گئیں۔ ملزمان نے متاثرین کو پھانسنے کے لیے متعدد جعلی فیس بک اکاؤنٹس بنائے ہوئے تھے۔ ملزمان کو گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا۔ ملزمان کے موبائل سے متاثرین کے حوالے سے بھی ریکارڈ حاص کیا جا رہا ہے۔گروہ کے سرغنہ اور دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لئے ٹیمیں مرتب کر دی گئی ہیں۔
ایف آئی اے کے ترجمان کے مطابق سوشل میڈیا پر ہنی ٹریب اور بلیک میلنگ میں ملوث گروہ کے خلاف ملتان میں کارروائی کی گئی۔ گرفتار ملزمان میں سہیل احمد، محمد حفیظ، اور محمد فیضان شامل ہیں۔ گروہ کے سرغنہ کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ تینوں ملزمان کا تعلق ملتان سے ہے۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ملزمان ہنی ٹریپ کرکے لوگوں کی غیر اخلاقی تصاویر اور ویڈیوز حاصل کرتے تھے اورپھر بلیک میل کرکے بھاری رقم وصول کرتے تھے۔ ملزمان مذکورہ رقوم مختلف اکاؤنٹس میں وصول کرتے تھے۔ بلیک میلرز کا گروہ 20 سے زائد افراد پر مشتمل ہے۔ گروہ میں خواتین بھی شامل ہیں جو سادہ لوح شہریوں کو ہنی ٹریپ میں پھنساتی تھیں۔
ایف آئی اے ترجمان کے مطابق چھاپہ مار کاروائی میں ملزمان سے موبائل فونز ٫ متعدد چیک بُکس اور اے ٹی ایم کارڈز برآمد کیے گئے جبکہ ملزمان کے قبضے سے 3 عدد گاڑیاں بھی ضبط کر لی گئیں۔ ملزمان نے متاثرین کو پھانسنے کے لیے متعدد جعلی فیس بک اکاؤنٹس بنائے ہوئے تھے۔ ملزمان کو گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا۔ ملزمان کے موبائل سے متاثرین کے حوالے سے بھی ریکارڈ حاص کیا جا رہا ہے۔گروہ کے سرغنہ اور دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لئے ٹیمیں مرتب کر دی گئی ہیں۔