- پاکستانی نژاد برطانوی رکن اسمبلی کا اسرائیل کی حمایت پر اپنی حکومت کیخلاف شدید احتجاج
- کم وقت میں سب سے زیادہ چیسٹ ٹو گراؤنڈ برپیز کرنے کا عالمی ریکارڈ
- پشتون تحفظ موومنٹ کو کالعدم قرار دینے کی وجوہات فراہم کی جائیں، پشاور ہائیکورٹ
- عمران خان کی صحت سے متعلق تشویشناک خبریں موصول ہو رہی ہیں، مشیر اطلاعات پختونخوا
- پی ٹی آئی نے پیسے دے کر کہا اسلام آباد میں آگ لگا دو،افغان شرپسند
- آئینی ترامیم کا مسودہ منظر عام پر لانے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست
- انتظار پنجوتھا لاپتا، بار کونسل کو مبارکباد ہے وکلا کی ٹکے کی عزت نہیں چھوڑی، فواد چوہدری
- کراچی دھماکے میں ہلاک چینی انجینیئرز آئی پی پی مذاکرات میں شامل نہیں تھے، فنانس ڈویژن
- اے آئی ٹیکنالوجی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار نہیں، محققین
- اِس وقت اسٹاک مارکیٹ 2017ء تو کیا 2007ء سے بھی نیچے ہے، مزمل اسلم
- لاہور؛ زیادتی کی نیت سے 7 سالہ بچی کو اغوا کرنے والا ملزم گرفتار
- آسٹریلیا؛ دورانِ پرواز اسکرین پر ایک گھنٹے تک فحش فلم چلتی رہی
- پہلی خاتون محتسبِ پنجاب عائشہ حامد نے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- پاکستان سے لبنان کے لیے پہلی امدادی کھیپ روانہ
- ملتان ٹیسٹ؛ انگلینڈ کی پاکستان کیخلاف تیسری وکٹ گر گئی
- ملتان ٹیسٹ؛ جو روٹ انگلینڈ کیلئے ٹیسٹ میں سب زیادہ رنز بنانے والے بیٹر بن گئے
- ملتان میں اسکول جاتے ہوئے خاتون ٹیچر قتل
- برطانیہ اسرائیل کی حمایت میں کھل کر سامنے آگیا؛ فرانس کا مطالبہ مسترد
- سندھ میں فروٹ، آئل سیڈ اور سبزیوں کے بیج تیار کرنے کا فیصلہ، نئی ایپ بھی تیار
- پشاور؛ لین دین کے تنازع پر فائرنگ سے 3 افراد قتل
ڈیمز فنڈز؛ حکومت اپنے آپ کو کیسے اور کیوں مارک اپ دے رہی ہے؟ چیف جسٹس
اسلام آباد: ڈیم فنڈز کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے ہیں کہ حکومت اس رقم پر اپنے آپ کو کیسے اور کیوں مارک اپ دے رہی ہے؟
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے ڈیمز فنڈز سے م تعلق کیس کی سماعت کی، جس میں عدالت نے استفسار کیا کہ کیا ڈیمز فنڈز پرائیویٹ بینکس میں مارک اپ کے لیے رکھے جاسکتے ہیں؟ عدالت نے وفاقی حکومت اور واپڈا سے معاونت طلب کرلی۔
ایڈیشنل آڈیٹر جنرل نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ ڈیمز فنڈز کی رقم اپنے پاس نہیں رکھ سکتی۔ سپریم کورٹ کے حکمنامے کے تحت وزیراعظم چیف جسٹس ڈیمز فنڈز اکاؤنٹ کھولا گیا۔ رجسٹرار سپریم کورٹ اکاؤنٹ کی دیکھ بھال کرتا تھا۔ تحقیقات سے علم ہوا کہ ڈیمز فنڈز اور مارک اپ میں بے قاعدگی نہیں ہوئی۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اکاؤنٹ کا عنوان نامناسب ہے۔ میری ہمیشہ پریکٹس رہی کہ آئین و قانون کے بجائے عدالتی فیصلوں کو فوقیت نہیں دینی چاہیے۔
واپڈا کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے 2018 سے لے کر اب تک 19 عمل درآمد رپورٹس جمع کروائی ہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم نظرثانی نہیں سن رہے، صرف یہ دیکھ رہے ہیں سپریم کورٹ فنڈز رکھ سکتی ہے یا نہیں۔ جس پر سابق اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے کہا کہ فنڈز کے اکاؤنٹ کا نام تبدیل ہونے پر کوئی اعتراض نہیں۔ نیوز پیپرز میں آج کل بہت کچھ چھپ رہا ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ نہ آپ کو عدالت میں اخبار پڑھنے دیں گے نہ ہی یہاں اخبار پڑھیں گے۔ سیاسی باتوں کے بجائے آئین کے تحت معاونت کریں۔
سابق اٹارنی جنرل نے کہا کہ ڈیمز فنڈز کو حکومت کے استعمال کے بجائے ڈیمز کے لیے ہی استعمال ہونا چاہیے۔ جب ڈیمز فنڈز کیس چل رہا تھا اس وقت آرٹیکل 184کی شق 3 کے اختیار کا پھیلاؤ پورے ملک تک تھا۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ڈیمز فنڈز پبلک اکاؤنٹ میں گئے تو مارک اپ نہیں لیا جاسکتا۔ جس پر چیف جسٹس نے پوچھا کہ کیا فنڈز پبلک اکاؤنٹ سے مارک اپ کے لیے پرائیویٹ بینکوں میں رکھے جاسکتے ہیں؟، جس پر ایڈیشنل آڈیٹر جنرل نے بتایا کہ 37سالہ ملازمت میں ایسا کبھی نہیں دیکھا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہم ڈیمز بنانے سے متعلق سپریم کورٹ کے حکمنامے کی طرف نہیں جائیں گے۔
اس موقع پر متاثرین کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ تھرڈ پارٹی تنازعات بھی اس کیس سے جڑے ہوئے ہیں، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ نے اس وقت نظرثانی دائر نہیں کی۔ جب سپریم کورٹ میں عجیب و غریب چیزیں ہو رہی ہوتی ہیں اس وقت کوئی اعتراض نہیں کرتا۔
دورانِ سماعت اسٹیٹ بینک کے لیگل ایڈوائزر نے عدالت کو بتایا کہ ڈیمز فنڈز میں اس وقت ٹوٹل 23ارب روپے سے زائد رقم موجود ہے۔ فنڈز میں آنے والی رقم 11 ارب جب کہ اس پر مارک اپ 12 ارب روپے سے زائد ہے۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ مارک اپ کون ادا کرتا ہے؟ جس پر ایڈیشنل آڈیٹر جنرل نے بتایا کہ مارک اپ ٹی بلز کے ذریعے حکومت ادا کرتی ہے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ حکومت اپنے آپ کو کیسے اور کیوں مارک اپ دے رہی ہے؟ تو ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمن نے عدالت کو بتایا کہ مارک اپ اس پیسے پر دیا جاتا ہے جو حکومت استعمال کرتی ہے۔
بعد ازاں سپریم کورٹ نے ڈیمز فنڈز کیس کی سماعت جمعہ تک ملتوی کردی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔