- انٹرویو کے 5 منٹ بعد ہی مسترد کیے جانے پر امیدوار حیران
- وزیراعظم نے نئے ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی کا تقرر کردیا
- سعودی سرمایہ کاری وفد آج اسلام آباد پہنچے گا، وزیراعظم کل عشائیہ دیں گے
- ہزار مرتبہ اٹھک بیٹھک کرنے والا طالب علم ہمیشہ کیلئے معذور ہوگیا
- کراچی؛ ڈکیتیوں کی نصف سنچری کرنے والے چچا بھتیجے گرفتار
- پرویز الہی نے کرپشن کیس میں نیب ریکوری کو جھوٹی خبر قرار دے دیا
- چھاتی کا کینسر جلدی عمر بڑھنے کے عمل سے منسلک
- پاکستان ریلوے میں جعلی بھرتیاں؛ فراڈ میں ملوث اسٹیشن ماسٹر گرفتار
- پاکستان اسپورٹس بورڈ نے روس کیخلاف دوستانہ میچ کیلئے منصوبہ بنالیا
- کے پی حکومت کا خیبرپختونخوا ہاؤس کو سیل کرنے کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع
- ملتان ٹیسٹ؛ انگلینڈ نے پاکستان کیخلاف اپنی پوزیشن مستحکم کرلی
- ایک اور آئی پی پی معاہدہ قبل ازوقت ختم کرنے پر تیار
- بانی پی ٹی آئی کے فوکل پرسن انتظار پنجوتھہ کی مبینہ گمشدگی کیخلاف درخواست دائر
- پاکستانی نژاد برطانوی رکن اسمبلی کا اسرائیل کی حمایت پر اپنی حکومت کیخلاف احتجاج
- کم وقت میں سب سے زیادہ چیسٹ ٹو گراؤنڈ برپیز کرنے کا عالمی ریکارڈ
- پشتون تحفظ موومنٹ کو کالعدم قرار دینے کی وجوہات فراہم کی جائیں، پشاور ہائیکورٹ
- عمران خان کی صحت سے متعلق تشویشناک خبریں موصول ہو رہی ہیں، مشیر اطلاعات پختونخوا
- پی ٹی آئی نے پیسے دے کر کہا اسلام آباد میں آگ لگا دو،افغان شرپسند
- آئینی ترامیم کا مسودہ منظر عام پر لانے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست
- انتظار پنجوتھا لاپتا، بار کونسل کو مبارکباد ہے وکلا کی ٹکے کی عزت نہیں چھوڑی، فواد چوہدری
برطانیہ اسرائیل کی حمایت میں کھل کر سامنے آگیا؛ فرانس کا مطالبہ مسترد
لندن: فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون کے اسرائیل کو اسلحے کی فروخت روکنے کے مطالبے کو برطانوی وزیراعظم نے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ کبھی بھی یہ پابندی نہیں لگائیں گے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ کے وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے ان خیالات کا اظہار ہاؤس آف کامنز میں سوالات کے جواب دیتے ہوئے کیا اور اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی سے متعلق نو منتخب لیبر پارٹی کی حکومت کا پالیسی بیان دیا۔
وزیرِ اعظم کیئر اسٹارمر کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے اور اسے دفاعی استعمال کے لیے ہتھیار فراہم نہیں کیے گئے تو وہ ایران کے حملوں کا کیسے مقابلہ کرے گا۔
برطانوی وزیراعظم نے کسی رہنما کا نام لیے بغیر کہا کہ ہم ایک طرف اسرائیل کے حقِ دفاع کو تسلیم کرتے ہیں اور دوسری جانب اُسے دفاع کے لیے ضروری ذرائعوں سے بھی محروم کردیتے ہیں۔ یہ تضاد ہے جس کی میں حمایت نہیں کروں گا۔
یاد رہے کہ برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے یہ بیان اُس وقت دیا ہے جب فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے عالمی قوتوں سے اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی بند کرکے مشرق وسطیٰ کے ‘سیاسی حل’ کی طرف واپسی کا مطالبہ کیا تھا۔
یہ بھی ذہن نشین رہے کہ برطانوی حکومت نے گزشتہ ماہ اسرائیل کو اسلحہ برآمد کرنے کے 30 لائسنس اس خدشے کے پیش نظر معطل کر دیے تھے کہ یہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کے لیے استعمال ہوسکتے ہیں تاہم 32 دیگر لائسنس بحال رکھے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔