- کے پی اسمبلی میں مہمانوں کے داخلے پر پابندی عائد
- انٹرویو کے 5 منٹ بعد ہی مسترد کیے جانے پر امیدوار حیران
- وزیراعظم نے نئے ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی کا تقرر کردیا
- سعودی سرمایہ کاری وفد آج اسلام آباد پہنچے گا، وزیراعظم کل عشائیہ دیں گے
- ہزار مرتبہ اٹھک بیٹھک کرنے والا طالب علم ہمیشہ کیلئے معذور ہوگیا
- کراچی؛ ڈکیتیوں کی نصف سنچری کرنے والے چچا بھتیجے گرفتار
- پرویز الہی نے کرپشن کیس میں نیب ریکوری کو جھوٹی خبر قرار دے دیا
- چھاتی کا کینسر جلدی عمر بڑھنے کے عمل سے منسلک
- پاکستان ریلوے میں جعلی بھرتیاں؛ فراڈ میں ملوث اسٹیشن ماسٹر گرفتار
- پاکستان اسپورٹس بورڈ نے روس کیخلاف دوستانہ میچ کیلئے منصوبہ بنالیا
- کے پی حکومت کا خیبرپختونخوا ہاؤس کو سیل کرنے کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع
- ملتان ٹیسٹ؛ انگلینڈ نے پاکستان کیخلاف اپنی پوزیشن مستحکم کرلی
- ایک اور آئی پی پی معاہدہ قبل ازوقت ختم کرنے پر تیار
- بانی پی ٹی آئی کے فوکل پرسن انتظار پنجوتھہ کی مبینہ گمشدگی کیخلاف درخواست دائر
- پاکستانی نژاد برطانوی رکن اسمبلی کا اسرائیل کی حمایت پر اپنی حکومت کیخلاف احتجاج
- کم وقت میں سب سے زیادہ چیسٹ ٹو گراؤنڈ برپیز کرنے کا عالمی ریکارڈ
- پشتون تحفظ موومنٹ کو کالعدم قرار دینے کی وجوہات فراہم کی جائیں، پشاور ہائیکورٹ
- عمران خان کی صحت سے متعلق تشویشناک خبریں موصول ہو رہی ہیں، مشیر اطلاعات پختونخوا
- پی ٹی آئی نے پیسے دے کر کہا اسلام آباد میں آگ لگا دو،افغان شرپسند
- آئینی ترامیم کا مسودہ منظر عام پر لانے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست
اے آئی ٹیکنالوجی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار نہیں، محققین
کیلیفورنیا: ایک نئی تحقیق میں پایا گیا ہے کہ اے آئی ٹیکنالوجی ابھی اسپتال کے ایمرجنسی روم میں کردار ادا کرنے کیلئے تیار نہیں ہے۔
چیٹ جی پی ٹی ممکنہ طور پر کچھ مریضوں کے لیے غیر ضروری ایکس رے اور اینٹی بائیوٹکس تجویز کرسکتی ہے جبکہ دوسروں کواسپتال میں داخل کرنے کا مشورہ دے سکتی ہے جنہیں علاج کی ضرورت نہیں ہوگی۔
محققین نے اپنے نتائج نیچر کمیونیکیشنز کے جریدے میں رپورٹ کیے ہیں۔
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، سان فرانسسکو کے پوسٹ ڈاکٹریٹ اسکالر اور سرکردہ محقق کرس ولیمز نے کہا کہ یہ طبی ماہرین کے لیے ایک قیمتی پیغام ہے کہ وہ ان اے آئیماڈلز پر اندھا اعتماد نہ کریں۔
ولیمز نے نیوز ریلیز میں مزید کہا کہ چیٹ جی پی ٹی طبی امتحان کے سوالات کے جوابات دے سکتا ہے اور کلینیکل نوٹس تیار کرنے میں مدد کر سکتا ہے لیکن یہ فی الحال ایسے حالات کے لیے ڈیزائن نہیں کیا گیا ہے جس میں ایک سے زیادہ پہلوؤں پر غور و فکر کی ضرورت ہوتی ہے جیسے کہ ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کے حالات۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔