- پی ٹی آئی کا آئینی ترامیم پر مولانا فضل الرحمان سے ایک بار پھر رابطہ
- پشاور ہائیکورٹ میں آئینی ترامیم کے خلاف درخواست کل سماعت کیلیے مقرر
- سندھ ہائیکورٹ؛ پی ٹی آئی کا باغ جناح میں جلسے کا معاملہ، ڈی سی اور ایس ایس پی کو نوٹس جاری
- ملتان ٹیسٹ؛ تیسرے دن کا کھیل ختم، انگلینڈ کی پاکستان کیخلاف پوزیشن مستحکم
- کراچی کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال میں کینسر کی دوائیں ختم
- امریکا کا دشمن نمبر ایک چین نہیں ایران ہے؛ کملا ہیرس
- ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان کو مسلسل تعاون کی یقین دہانی
- بیرونی قرضوں پر انحصار سے نکلنے کیلئے معیشت کا ڈی این اے بدلنا ضروری ہے، وزیرخزانہ
- پی ٹی آئی کو پنجاب میں احتجاج کیلیے کے پی سے سرکاری بندوں کو لانا پڑتا ہے، مریم نواز
- حزب اللہ کے راکٹ حملے میں 2 اسرائیلی ہلاک؛ متعدد زخمی
- مونال ریسٹورنٹ گرانے کے فیصلے پر اسٹے آرڈر دینے والا جج معطل
- سیکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی، تربت شہر میں دہشتگردی کا بڑا منصوبہ ناکام
- زہر دینے کی خبروں اور خرابیٔ صحت سے متعلق شیر افضل مروت نے وِڈیو بیان جاری کردیا
- خیبرپختونخوا ہاؤس کارروائی، کے پی اسمبلی کی کمیٹی وفاقی پولیس کے اختیارات کا جائزہ لے گی
- وفاقی حکومت کا دو اہم وزارتوں کو ضم کرنے کا فیصلہ
- کراچی کے مضافات میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش
- پرویز خٹک دور میں پولیس کو دیے اختیارات علی امین گنڈاپور نے واپس لے لیے
- اسرائیل میں چاقو بردار موٹر سائیکل سوار کا راہگیروں پر حملہ؛ ہلاکتوں کا خدشہ
- سندھ ہائیکورٹ نے ایم ڈی کیٹ کے نتائج کی فہرست جاری کرنے سے روک دیا
- سونے کی عالمی و مقامی مارکیٹوں میں قیمتوں میں بڑی کمی
غزہ جنگ پر جوبائیڈن نے نیتن یاہو کو مغلظات بکیں؛ امریکی صحافی کی کتاب میں انکشاف
واشنگٹن: امریکی صحافی باب ووڈورڈ نے اپنی نئی کتاب میں انکشاف کیا کہ صدر جوبائیڈن نے اسرائیلی فوجیوں کے رفح میں داخل ہونے پر طیش میں آکر نیتن یاہو کو بدکار جھوٹا قرار دیا تھا۔
سی این این کے مطابق امریکی صحافی باب ووڈورڈ کی نئی کتاب ’’جنگ‘‘ کے اقتباس میں لکھا ہے کہ 2024 کے موسم بہار کے دوران امریکی صدر اور اسرائیلی وزیراعظم کے درمیان تعلقات تیزی سے کشیدہ ہوتے چلے گئے تھے۔
کتاب میں لکھا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں کے رفح میں داخل ہونے پر امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو ایک “بدکردار جھوٹا” قرار دیا تھا جب کہ فضائی حملے میں حزب اللہ کے اعلیٰ کمانڈر کی ہلاکت پر نیتن یاہو پر برہم ہوئے تھے۔
امریکی صحافی کے بقول صدر جوبائیڈن نے اسرائیلی وزیراعظم کو آپریشن کے لیے ‘کوئی حکمت عملی’ نہ ہونے پر طیش میں آگئے اور کہا کہ اسی لیے اسرائیل کو دنیا بھر میں ایک ‘بدمعاش ریاست’ سمجھا جاتا ہے۔
نیتن یاہو نے امریکی صدر کو بتایا تھا کہ اسرائیل کو غزہ اور مصر کے سرحدی شہر رفح میں اس لیے جانا پڑا کیوں کہ یہ حماس کا آخری گڑھ بن گیا ہے۔
جس پر امریکی صدر نے کہا کہ بی بی (اسرائیلی وزیراعظم کی عرفیت) آپ کے پاس کوئی حکمت عملی نہیں ہے اور سخت الفاظ ادا کیے۔
مئی میں رفح میں اسرائیلی فوج کے داخل ہونے پر امریکی صدر نے ایک نجی گفتگو میں نیتن یاہو کے لیے مغلظات بکیں اور انھیں بدکار شخص، جھوٹا اور خودغرض قرار دیا تھا۔
اپنی آنے والی کتاب ’’جنگ‘‘ میں امریکی صحافی نے اسرائیل حماس جنگ کی طرح یوکرین روس جنگ سے متعلق بھی کئی خفیہ گفتگو کا حوالہ دیا ہے۔
یاد رہے کہ امریکی صحافی ووڈورڈ کو 1972 میں واٹر گیٹ اسکینڈل کو بے نقاب کرنے والی تفتیشی ٹیم کا حصہ ہونے پر عالمی شہرت حاصل ہوئی تھی۔ اس اسکینڈل پر امریکی صدر کو مستعفی ہونا پڑا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔