- مونال ریسٹورنٹ گرانے کے فیصلے پر اسٹے آرڈر دینے والا جج معطل
- سیکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی، تربت شہر میں دہشتگردی کا بڑا منصوبہ ناکام
- زہر دینے کی خبروں اور خرابیٔ صحت سے متعلق شیر افضل مروت نے وِڈیو بیان جاری کردیا
- خیبرپختونخوا ہاؤس کارروائی، کے پی اسمبلی کی کمیٹی وفاقی پولیس کے اختیارات کا جائزہ لے گی
- وفاقی حکومت کا دو اہم وزارتوں کو ضم کرنے کا فیصلہ
- کراچی کے مضافات میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش
- پرویز خٹک دور میں پولیس کو دیے اختیارات علی امین گنڈاپور نے واپس لے لیے
- اسرائیل میں چاقو بردار موٹر سائیکل سوار کا راہگیروں پر حملہ؛ ہلاکتوں کا خدشہ
- سندھ ہائیکورٹ نے ایم ڈی کیٹ کے نتائج کی فہرست جاری کرنے سے روک دیا
- سونے کی عالمی و مقامی مارکیٹوں میں قیمتوں میں بڑی کمی
- ملک میں رواں سال 12 ہزار میگا واٹ کے سولر پینلز درآمد کیے جائیں گے
- ملتان ٹیسٹ؛ انگلینڈ نے پاکستان کیخلاف اپنی پوزیشن مستحکم کرلی
- اونٹ پر کوہان کیوں ہوتا ہے؟
- راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں پولیس کا سرچ آپریشن
- اسلام آباد میں ہمارے سرکاری اہلکاروں پر تشدد ہوا تو سخت کارروائی کریں گے، وزیراعلی کے پی
- مجوزہ آئینی ترمیم کیخلاف بلوچستان بار کونسل کی سپریم کورٹ میں درخواست
- عالمی سطح پر مُنہ کے کینسر اکثر تمباکو، چھالیہ کی وجہ سے ہوتے ہیں، تحقیق
- غزہ جنگ پر جوبائیڈن نے نیتن یاہو کو مغلظات بکیں؛ امریکی صحافی کی کتاب میں انکشاف
- پولیس کی سختی کے باعث کراچی میں ایل پی جی کی 50 فیصد دکانیں بند ہوگئیں، ایکشن کمیٹی
- پرواز کے دوران پائلٹ شوہر کو ہارٹ اٹیک، اہلیہ نے حاضر دماغی سے جہاز لینڈ کردیا
کے پی ہاؤس کی پراپرٹی 33 سال کی لیز پر دی گئی جو قابل توسیع ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ
کے پی حکومت نے خیبرپختونخوا ہاؤس کو سیل کرنے کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے خیبر پختونخوا ہاؤس کو سیل کرنے کیخلاف درخواست پر سماعت کی۔
کے پی حکومت کی جانب سے خرم لطیف کھوسہ عدالت میں پیش ہوئے اور کہا کہ کے پی ہاؤس کو نوٹس دیے بغیر سیل کر دیا گیا۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ یہ پراپرٹی آپ کو 33 سال کی لیز پر دی گئی جو قابل توسیع ہے، میں اس پر آرڈر پاس کروں گا۔
قبل ازیں خیبر پختونخواہ حکومت نے سیکرٹری ایڈمن کے ذریعے درخواست جمع کرائی جس میں سیکرٹری قانون، سیکرٹری داخلہ، ڈی جی رینجرز، ڈی جی ایف آئی اے، سی ڈی اے، آئی جی اسلام آباد اور ڈائریکٹر بلڈنگ اینڈ کنٹرول سی ڈی اے کو فریق بنایا گیا ہے۔
کے پی حکومت نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ صوبائی حکومت کی پراپرٹی کے پی ہاؤس کو غیر قانونی طور پر سیل کیا گیا، جس کے خلاف پشاور ہائی کورٹ گئے تو کہا گیا کہ متعلقہ فورم اسلام آباد ہائیکورٹ بنتا ہے۔
کے پی ہاؤس سیل؛ خیبر پختونخوا حکومت کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کی ہدایت
درخواست گزار نے استدعا کی کہ کے پی ہاؤس کو سیل کر کے سرکاری گاڑیاں تحویل میں لینے کے اقدام کو غیر قانونی قرار دیا جائے، خیبرپختونخواہ ہاؤس کو فوری ڈی سیل کرنے کا حکم دیا جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔