خیبرپختونخوا ہاؤس کارروائی کے پی اسمبلی کی کمیٹی وفاقی پولیس کے اختیارات کا جائزہ لے گی
کے پی ہاؤس میں آنے والے افراد کی نشاندہی کرے گی، نقصانات کا تخیمنہ لگائے گی، عملے پر تشدد کی رپورٹس کا جائزہ لے گی
کے پی ہاؤس پر وفاقی پولیس کے دھاوا بول دینے کے خلاف کے پی اسمبلی کی تشکیل کردہ کمیٹی حملے کی تحقیقاتی رپورٹ پیش کرے گی، ہاؤس میں داخل ہوئے تمام افراد کی نشاندہی کرے گی پولیس اور دیگر سکیورٹی اداروں کے اختیارات کا جائزہ لے کر رپورٹ دیگی۔
کے پی حکومت نے خیبرپختونخوا ہاؤس کے معاملے پر مقرر کمیٹی کے قواعد و ضوابط جاری کردیے، کمیٹی خیبر پختونخوا ہاؤس پر حملے کے دوران ہاؤس کی حدود میں داخل ہونے والے افراد کی نشاندہی کرے گی اور ان کو آئی جی یا وزارت داخلہ کی اجازت سے جاری ہونے والے احکامات کا جائزہ لے گی۔
کے پی حکومت کے اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ پولیس یا دیگر سیکیورٹی ایجنسیز کی جانب سے اختیارات کے ناجائز استعمال کے حوالے سے جائزہ لیا گیا، یہ کمیٹی وزراء، ایم پی ایز و معاون خصوصی ان کے عملے، فیملی ارکان اور دیگر معصوم شہریوں کے اغوا کی تحقیقات کرے گی۔
کے پی ہاﺅس میں موجود اراکین اسمبلی اور دیگر عملے پر جسمانی تشدد کی رپورٹس کی نظرثانی کی جائے گی، کمیٹی لائبریری اور دیگر تباہ حال اشیاء، گاڑیوں کو پہنچنے والے نقصان کا تخمینہ لگائے گی، سرکاری ملازمین کو اپنی ڈیوٹیز کی بجا آوری میں درپیش مشکلات کی ایولوشن کی جائے گی۔ کمیٹی آئندہ 15 یوم میں اپنی رپورٹ حکومت کو پیش کرے گی۔
دریں اثنا خیبرپختونخوا ہاؤس پر حملے کے معاملے پر اسپشل کمیٹی کا اجلاس طلب کیا گیا، اجلاس آج ایم پی اے و چیئرمین کمیٹی منیر حسین لغمانی کی زیرصدارت منعقد ہوگا جس کا باضابطہ سرکاری اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔
کمیٹی دس رکنی اراکین پر مشتمل ہے جس میں لیڈر ڈاکٹر عباد اللہ، اختر خان، افتخار علی مشوانی، محمد عارف، شفیع اللہ جان، جوہر محمد، آصف خان، محمد کنڈی، عدنان خان، محمد نثار اور دیگر شامل ہیں۔