ملک میں رواں سال 12 ہزار میگا واٹ کے سولر پینلز درآمد کیے جائیں گے

  اسلام آباد: سینیٹ کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ رواں سال 12 ہزار میگا واٹ کے سولر پینلز درآمد کیے جائیں گے۔

سینیٹر شیری رحمان کی زیرصدارت سینیٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی رابطہ کا اجلاس ہوا۔

پاکستان ٹریڈ کنٹرول آف وائلڈ فونا اینڈ فلورا ( امینڈڈ) بل 2024 پر کمیٹی میں بحث کرتے ہوئے چیئرپرسن نے کہا کہ بل پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔

پی پی پی سینیٹر شہادت اعوان نے کمیٹی کو بتایا کہ بل میں لکھا ہے سائنٹیفک اتھارٹی ایکو سسٹم کا تعین نہیں کر سکتی۔ بل میں انسانی زندگی کے ساتھ جنگلی حیات کی زندگی کو درپیش مسائل کا بھی لکھا جانا چاہیے۔

حکام وزارت قانون کا کہنا تھا کہ کسی بھی ایڈیشن کی صورت میں بل دوبارہ ڈرافٹ کرنا ہوگا۔

چئیرم پرسن کمیٹی کا کہنا تھا کہ جانوروں کی امپورٹ پر ایکٹ ہے لیکن اس پر عملدرآمد نہیں ہورہا ہے۔ وزارت موسمیاتی تبدیلی نے کمیٹی کو بتایا کہ ملک میں 2030 تک  بجلی پر چلنے والے 30 فیصد وہیکلز ہونگے اور 60 فیصد ری نیو ایبل انرجی ہوگی۔

کمیٹی میں انکشاف ہوا کہ رواں مالی سال 12 ہزار میگا واٹ کے سولر پینلز ملک میں امپورٹ کئے جائیں گے۔ ای پی اے نے کمیٹی کو بتایا کہ ستمبر میں راول ڈیم کے پانی کے تین جگہ سے نمونے لئے جن میں پانی کا رنگ پیلا پایا گیا تھا۔ کمیٹی نے رپورٹ طلب کرلی کہ راول ڈیم کا پانی انسان کے لئے ٹھیک ہے یا نہیں۔