امریکی صدارتی الیکشن میں حکمراں جماعت کی امیدوار اور موجودہ نائب صدر کملا ہیرس نے کہا ہے کہ امریکا کے لیے سب سے بڑا خطرہ چین نہیں بلکہ ایران ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں کملا ہیرس نے اپنی اس بات کے ثبوت میں ایران کی عسکری صلاحیتوں کے ثبوت کے طور پر گزشتہ ہفتے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل حملے کی مثال بھی دی۔
کملا ہیرس کا مزید کہنا تھا کہ ایران کے ہاتھ امریکیوں کے خون سے رنگے ہیں۔ ہماری اولین ترجیح ہوگی کہ ایران ایٹمی طاقت نہ بنے۔ ہمیں ایران کو روکنا ہوگا۔
اس موقع پر میزبان نے یہ پوچھا کہ کیا آپ چین کو ایران سے بڑا امریکا کا دشمن نہیں سمجھتیں تو کملا ہیرس نے کہا کہ نہیں۔ ہمیں ایران کی جانب توجہ رکھنے کی ضرورت ہے۔
کملا ہیرس کا یہ بیان حیران کن ہے کیوں کہ ان کی حکومت نے 2022 میں قومی سلامتی کی طے کردہ حکمت عملی میں چین کو امریکا کا سب سے اہم جغرافیائی اور سیاسی چیلنج قرار دیا تھا۔
تاہم ماہرین کا خیال ہے کہ غزہ میں اسرائیل کے حملے اور پھر لبنان تک جنگ دائرہ پھیلنے پر ایران کی شمولیت نے امریکا کو ایک نئے خطرے سے خبردار کیا ہے۔ اس لیے امریکا نے چین کے بجائے ایران کو اپنا دشمن نمبر ایک سمجھنا شروع کردیا ہے۔