بیرونی قرضوں پر انحصار سے نکلنے کیلئے معیشت کا ڈی این اے بدلنا ضروری ہے وزیرخزانہ

وزیرخزانہ سے ایشیائی ترقیاتی بینک کے وفد نے ملاقات کی اورانہوں نے وفد کو حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا

وزیرخزانہ محمد اورنگزیب سے ایشیائی ترقیاتی بینک کے وفد نے ملاقات کی—فوٹو: فائل

وفاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب نے کہا ہے پاکستان کی معیشت کو بیرونی قرضوں پر انحصار سے نکالنے اور پائیدار اور جامع ترقی کے لیے معیشت کا ڈی این اے بدلنا ضروری ہے۔

وزارت خزانہ سے جاری اعلامیے کے مطابقوفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ایشیائی ترقیاتی بینک کے اعلیٰ سطح کے وفد سے گفتگو کے دوران حکومت کے معاشی اصلاحات کے ایجنڈے پر عمل درآمد اور ڈھانچہ جاتی اہداف کے حصول کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ پاکستان کی معیشت کو بیرونی قرضوں پر انحصار سے نکالنے اور پائیدار ترقی کی راہ پر ڈالنے کا واحد راستہ معیشت کا ڈی این اے بدلنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ روایتی اتار چڑھاؤ سے باہر نکل کر معیشت کو برآمدی بنیادوں پر ترقی کی راہ پر ڈالنا ضروری ہے، جس کے ذریعے سرمایہ کاری اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو برآمدی شعبوں کی طرف راغب کیا جائے اور ملک کو دوبارہ عالمی مالیاتی منڈیوں تک رسائی ہو۔

محمد اورنگزیب نے ایشیائی ترقیاتی بینک کے وفد کو خوش آمدید کہا، جس کی قیادت ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایشیائی ترقیاتی بینک ڈونلڈ بوبیایش اور شگیو شیمیزو کر رہے تھے اور بینک کے کنٹری ڈائریکٹر یونگ یے اور دیگر افسران بھی ملاقات میں شریک تھے۔


ایشیائی ترقیاتی بینک کے وفد کو وفاقی وزیر خزانہ نے حکومت کی جاری اصلاحات اور بہتر ہوتے معاشی اشاریوں کے بارے میں آگاہ کیا اور خاص طور پر مالیاتی خسارے کے مؤثر انتظام، بیرون ملک سے آنے والی ترسیلات زر اور برآمدات میں اضافے کا ذکر کیا، ساتھ ہی یہ بھی بتایا کہ گزشتہ سال 38 فیصد کی بلند ترین شرح سے مہنگائی میں زبردست کمی واقع ہو کر ستمبر میں 6.9 فیصد کی سطح پر آگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ زر مبادلہ کے ذخائر 10.7 ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں اور اسٹاک ایکسچینج 85,000 پوائنٹس سے تجاوز کر چکی ہے، جو سرمایہ کاری کے حوالے سے بڑھتے ہوئے اعتماد اور ملک میں بہتر ہوتی کاروباری فضا کی عکاسی کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کامیابی کا سہرا وزیراعظم شہباز شریف کے سر جاتا ہے، جنہوں نے اصلاحات کے عمل کی خود نگرانی کی اور محصولات، توانائی، سرکاری ادارے، نج کاری اور پنشن اصلاحات جیسے اہم شعبوں میں اہم تبدیلیاں کیں۔

انہوں نے حالیہ قومی مالیاتی معاہدے کو صوبوں اور وفاق کے درمیان ہم آہنگی کے فروغ کا ایک اہم سنگ میل قرار دیا، جس کے ذریعے صوبے اپنے محصولات میں اضافہ، ترقیاتی اخراجات کو بہتر انداز میں منظم اور گورننس میں بہتری لا سکیں گے۔

وفد کے اراکین نے پاکستانی حکومت کے اصلاحاتی اقدامات کی تعریف کی اور ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے پاکستان کو مزید مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
Load Next Story