ملائیشین مسافرطیارہ یوکرین میں تباہ 298 مسافروں کی ہلاکت پراقوام متحدہ کا ہنگامی اجلاس طلب
طیارے کو حکومت مخالفین نے مشرقی علاقے میں میزائل سے نشانہ بنایا، یوکرینی وزارت داخلہ کا دعویٰ
ملائیشیا کا مسافر طیارہ یوکرین میں گر کر تباہ ہوگیا جس کے نتیجے میں عملے سمیت 298 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ امریکا کا کہنا ہے کہ یوکرین کے مشرقی علاقے میں روسی نواز باغیوں نے طیارے کو مار گرایا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ملائشیا کا مسافر طیارہ بوئینگ 777 ہالینڈ کے دارالحکومت ایمسٹر ڈیم سے کوالالمپور جارہا تھا کہ مشرقی یوکرین کی فضائی حدود میں گر کر تباہ ہوگیا، ملائیشین حکام کے مطابق طیارے میں عملے کے 13 اور 285 مسافر سوار تھے جو ہلاک ہوگئے۔ملائشین ایئر لائن کا مسافر طیارہ ایم ایچ 17 ایمسٹرڈیم سے اڑان بھرنے کے بعد مسلسل رابطے میں تھا تاہم یوکرین کی حدود میں داخل ہونے کے بعد طیارے کا ریڈار سے رابطہ منقطع ہوگیا۔
دوسری جانب یوکرینی حکام اور مشرقی یوکرین میں قابض روس نواز باغیوں کی جانب سے ایک دوسرے پر طیارہ مار گرانے کے الزامات لگائے جارہے ہیں، یوکرینی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ طیارے کو حکومت مخالفین نے میزائل سے نشانہ بنایا جبکہ علیحدگی پسند روس نواز باغیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرینی فوج نے ملائشین طیارے کو نشانہ بنایا۔طیارے کو پیش آئے پراسرار حادثے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے اقوام متحدہ نے سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا جس میں ملائشین طیارے کے حوالے سے نتیجہ خیز بات چیت ہوگی۔
ادھر ملائشین وزیراعظم نجیب رزاق نے طیارے کے حادثے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے جبکہ امریکا نے طیارے کو پیش آنے والے حادثہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سانحہ کی شفاف تحقیقات ہونی چاہئے۔ دوسری جانب روسی صدارتی ترجمان کے مطابق صدر ولادی میرپوٹن نے ملائیشیا کے وزیراعظم کو فون کرکے طیارے کے حادثے اوراس کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا جب کہ فرانس اورترکی نے اپنی فضائی کمپنیوں کو یوکرین کی فضائی حدود استعمال کرنے سے روک دیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل رواں سال مارچ میں کوالالمپور سے بیجنگ جانے والا ملائیشین ایئرلائن کا طیارہ 239 مسافروں سمیت پراسرار طور پر لاپتہ ہوگیا تھا، گمشدہ طیارے کو تلاش کے لیے کئی ممالک کی فضائیہ اور ماہرین کی ٹیموں نے کوشش کی لیکن اس کے باوجود طیارے کا کوئی سراغ نہیں ملا۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ملائشیا کا مسافر طیارہ بوئینگ 777 ہالینڈ کے دارالحکومت ایمسٹر ڈیم سے کوالالمپور جارہا تھا کہ مشرقی یوکرین کی فضائی حدود میں گر کر تباہ ہوگیا، ملائیشین حکام کے مطابق طیارے میں عملے کے 13 اور 285 مسافر سوار تھے جو ہلاک ہوگئے۔ملائشین ایئر لائن کا مسافر طیارہ ایم ایچ 17 ایمسٹرڈیم سے اڑان بھرنے کے بعد مسلسل رابطے میں تھا تاہم یوکرین کی حدود میں داخل ہونے کے بعد طیارے کا ریڈار سے رابطہ منقطع ہوگیا۔
دوسری جانب یوکرینی حکام اور مشرقی یوکرین میں قابض روس نواز باغیوں کی جانب سے ایک دوسرے پر طیارہ مار گرانے کے الزامات لگائے جارہے ہیں، یوکرینی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ طیارے کو حکومت مخالفین نے میزائل سے نشانہ بنایا جبکہ علیحدگی پسند روس نواز باغیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرینی فوج نے ملائشین طیارے کو نشانہ بنایا۔طیارے کو پیش آئے پراسرار حادثے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے اقوام متحدہ نے سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا جس میں ملائشین طیارے کے حوالے سے نتیجہ خیز بات چیت ہوگی۔
یوکرین میں ملائشین طیارے میں سوار تمام 298 مسافر ہلاک ہوگئے جن میں 154 مسافروں کا تعلق ہالینڈ اور 46 کا ملائیشیا سے ہی تھا جبکہ طیارے میں آسٹریلیا کے 27، انڈونیشیا کے 12، برطانیہ کے 9، بیلجیم اور جرمنی کے 4،4 ، فلپائن کے 3 اور کینیڈا کا ایک شہری سوار تھا۔
ادھر ملائشین وزیراعظم نجیب رزاق نے طیارے کے حادثے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے جبکہ امریکا نے طیارے کو پیش آنے والے حادثہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سانحہ کی شفاف تحقیقات ہونی چاہئے۔ دوسری جانب روسی صدارتی ترجمان کے مطابق صدر ولادی میرپوٹن نے ملائیشیا کے وزیراعظم کو فون کرکے طیارے کے حادثے اوراس کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا جب کہ فرانس اورترکی نے اپنی فضائی کمپنیوں کو یوکرین کی فضائی حدود استعمال کرنے سے روک دیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل رواں سال مارچ میں کوالالمپور سے بیجنگ جانے والا ملائیشین ایئرلائن کا طیارہ 239 مسافروں سمیت پراسرار طور پر لاپتہ ہوگیا تھا، گمشدہ طیارے کو تلاش کے لیے کئی ممالک کی فضائیہ اور ماہرین کی ٹیموں نے کوشش کی لیکن اس کے باوجود طیارے کا کوئی سراغ نہیں ملا۔