- درجنوں اسرائیلی فوجیوں کا غزہ جنگ بندی تک ڈیوٹی سے انکار
- سابق اسپیکر قومی اسمبلی الہٰی بخش سومرو انتقال کرگئے
- جامعہ کراچی کی جانب سے ڈاکٹر ذاکر نائیک کیلیے ڈاکٹریٹ کی اعزازی سند
- پشاور؛ صوبائی کابینہ کا اجلاس، پولیس ایکٹ اور قیدیوں سے متعلق رولز میں ترامیم کی منظوری
- آئینی ترامیم پر حکومت کو مشکلات کا سامنا، سیاسی جماعتوں کے درمیان ڈیڈ لاک
- کراچی؛ مدرسے کے زیر زمین واٹر ٹینک سے کمسن بچے کی لاش برآمد
- انگلش فاسٹ بولر اولی اسٹون شادی کیلیے ٹیسٹ سیریز چھوڑ کر وطن روانہ
- محکمہ موسمیات نے بحریہ ٹاؤن میں بارش کوناپنے کے 5 رین گیجزنصب کردیے
- علی امین گنڈاپور نے وضاحت نہیں کی کہ وہ کے پی ہاؤس سے کیوں بھاگے، رکن جے یو آئی
- پنجاب کے ہیلتھ انفارمیشن سسٹم اورامیونائزیشن ڈائریکٹوریٹ کو نادرا سے منسلک کرنے کا منصوبہ
- کراچی؛ گھریلو جھگڑے میں بھائی نے بھائی کو تیز دھار آلے کے وار سے قتل کر دیا
- راولپنڈی؛ ڈینگی کا لاروا برآمد ہونے پر متعدد کمرشل عمارتیں سیل، ایک کروڑ جرمانہ
- CAMON 30S: فوٹو گرافی کے غیر معمولی تجربے کیلئے Sony AI کیمرہ کا حامل
- زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی
- سیکیورٹی فورسز کی میرعلی میں کارروائی، دو خوارج ہلاک
- 2024 کے نوبل انعام برائے کیمیاء کا اعلان
- بلاول نے فوجی عدالتوں اور مخصوص نشستوں پر آئینی ترامیم کی مخالفت کردی
- امریکا میں نامناسب لباس پر خواتین مسافروں کو طیارے سے اتار دیا گیا
- ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ: جنوبی افریقا کی اسکاٹ لینڈ کو 80 رنز سے شکست
- بلوچستان؛ ایف سی کی چوکی پر حملہ ناکام، سیکیورٹی اہلکار شہید اور دو دہشت گرد ہلاک
امریکا میں نامناسب لباس پر خواتین مسافروں کو طیارے سے اتار دیا گیا
واشنگٹن: امریکا کی اسپرٹ ایئر لائنز نے 2 خواتین مسافروں کو مختصر لباس پہننے کی وجہ سے پرواز بھرنے سے کچھ دیر قبل طیارے سے زبردستی اتار دیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق خواتین مسافروں نے سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹوں میں ایئرلائن کے عملے کے اس امتیازی سلوک سے متعلق بتایا۔
ٹریسا نامی مسافر نے لکھا کہ وہ اپنی دوست تارا کیہدی کے ساتھ لاس اینجلس سے نیو اورلینز جانے والی پرواز پر سوار ہوئی تھی۔ ٹکٹ لیتے ہوئے انھیں طیارے کے ڈریس کوڈ سے متعلق کچھ آگاہ نہیں کیا گیا تھا۔
ٹریسا نے لکھا کہ ہم دونوں نے ایک سوئٹر پہن رکھا تھا اور نیچے مختصر لباس تھا۔ طیارے میں گرمی کی وجہ سے سوئٹر اتار دیا جس پر عملے نے اعتراض کیا جب کہ دیگر مسافروں کو کوئی اعتراض نہیں تھا۔
ٹریسا نے کہا کہ جب ہم نے ڈریس کوڈ سے متعلق تحریری ہدایات دکھانے کی ضد کی تو عملے کے سپروائزر نے ہمیں دھمکایا کہ اگر ہم نے طیارہ نہیں چھوڑا تو وہ پولیس کو بلائے گا۔
ٹریسا اور تارا کا کہنا تھا کہ ان کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک کیا گیا جس پر انھیں چار و ناچار طیارے سے اترنا پڑا۔ اس سلوک پر ایئرلائن کمپنی پر مقدمہ کریں گے۔
دی انڈیپنڈنٹ کو ای میل پر جواب میں اسپرٹ ایئر لائنز نے بتایا کہ ہمارا کنٹریکٹ آف کیریج دستاویز جس سے تمام مسافر ہمارے ساتھ ریزرویشن کے وقت اتفاق کرتے ہیں، اس میں مسافروں کے لیے لباس کے مخصوص معیارات بالکل واضح لکھے ہوئے ہیں کہ وہ فحش یا اشتہا انگیز نہیں ہونے چاہیے۔
اس کے باوجود ہم اس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں اور کوئی غفلت یا امتیازی سلوک پایا گیا تو ذمہ داروں کو سزا دی جائے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔