- سابق کرکٹر بیٹنگ سائٹ کے برانڈ ایمبیسیڈر بن گئے
- ہائر ایجوکیشن ورلڈ رینکنگ 2025، قائد اعظم یونیورسٹی کی پہلی پوزیشن برقرار
- اے این ایف کی کارروائیاں؛ 52 لاکھ سے زائد کی منشیات برآمد، 6 ملزمان گرفتار
- ملتان ٹیسٹ؛ انگلش بیٹرز نے پاکستانی بالنگ لائن کا بھرکس نکال دیا
- پاکستان جلد دنیا کی 24ویں مضبوط معیشت بن کر ابھرے گا، نائب وزیراعظم
- ملک کے کشیدہ حالات پر خاموش شکیب الحسن نے قوم سے معافی مانگ لی
- مشتبہ فیس بک اکاؤنٹ؛ شادی شدہ لاپتا خاتون کی تلاش کی دلچسپ کہانی
- عمران خان کے فوکل پرسن انتظار پنجھوتھ کی گمشدگی پر وزارت دفاع سے رپورٹ طلب
- سپریم کورٹ؛ پی ٹی آئی کی انٹرا پارٹی الیکشن کیس کی سماعت ملتوی کرنے کی درخواست
- پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں، سعودی وزیر
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا خیبرپختونخواہ ہاؤس ڈی سیل کرنے کا حکم
- ملتان ٹیسٹ؛ پاکستان کی پریشانی میں مزید اضافہ؛ ابرار احمد بخار میں مبتلا
- انسان کی من بھاتی غذا؛ چینی زیادہ کھانے پر خبردار کرتی 8 علامتیں
- لوبیا کھانے سے بلڈ شوگر میں بہتری کا امکان
- آن لائن جعلسازی سے بچانے کے لیے ٹول متعارف
- شاور ہیڈ اور ٹوتھ برشز پر موجود وائرسز کے متعلق سنسی خیز انکشاف
- ذہنی امراض کی علامات اور علاج
- متوازن غذا سے صحت مند رہیں
- ٹانک؛ زیرتعمیر پولیس چوکی پر فائرنگ میں 2 اہل کار شہید، 2 زخمی
- کاروباری گروپ کا اسلام آباد ایئرپورٹ آؤٹ سورسنگ کی نیلامی میں شرکت سے روکنے کا الزام
امریکا میں نامناسب لباس پر خواتین مسافروں کو طیارے سے اتار دیا گیا
واشنگٹن: امریکا کی اسپرٹ ایئر لائنز نے 2 خواتین مسافروں کو مختصر لباس پہننے کی وجہ سے پرواز بھرنے سے کچھ دیر قبل طیارے سے زبردستی اتار دیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق خواتین مسافروں نے سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹوں میں ایئرلائن کے عملے کے اس امتیازی سلوک سے متعلق بتایا۔
ٹریسا نامی مسافر نے لکھا کہ وہ اپنی دوست تارا کیہدی کے ساتھ لاس اینجلس سے نیو اورلینز جانے والی پرواز پر سوار ہوئی تھی۔ ٹکٹ لیتے ہوئے انھیں طیارے کے ڈریس کوڈ سے متعلق کچھ آگاہ نہیں کیا گیا تھا۔
ٹریسا نے لکھا کہ ہم دونوں نے ایک سوئٹر پہن رکھا تھا اور نیچے مختصر لباس تھا۔ طیارے میں گرمی کی وجہ سے سوئٹر اتار دیا جس پر عملے نے اعتراض کیا جب کہ دیگر مسافروں کو کوئی اعتراض نہیں تھا۔
ٹریسا نے کہا کہ جب ہم نے ڈریس کوڈ سے متعلق تحریری ہدایات دکھانے کی ضد کی تو عملے کے سپروائزر نے ہمیں دھمکایا کہ اگر ہم نے طیارہ نہیں چھوڑا تو وہ پولیس کو بلائے گا۔
ٹریسا اور تارا کا کہنا تھا کہ ان کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک کیا گیا جس پر انھیں چار و ناچار طیارے سے اترنا پڑا۔ اس سلوک پر ایئرلائن کمپنی پر مقدمہ کریں گے۔
دی انڈیپنڈنٹ کو ای میل پر جواب میں اسپرٹ ایئر لائنز نے بتایا کہ ہمارا کنٹریکٹ آف کیریج دستاویز جس سے تمام مسافر ہمارے ساتھ ریزرویشن کے وقت اتفاق کرتے ہیں، اس میں مسافروں کے لیے لباس کے مخصوص معیارات بالکل واضح لکھے ہوئے ہیں کہ وہ فحش یا اشتہا انگیز نہیں ہونے چاہیے۔
اس کے باوجود ہم اس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں اور کوئی غفلت یا امتیازی سلوک پایا گیا تو ذمہ داروں کو سزا دی جائے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔