- درجنوں اسرائیلی فوجیوں کا غزہ جنگ بندی تک ڈیوٹی سے انکار: رپورٹ
- سابق اسپیکر قومی اسمبلی الہٰی بخش سومرو انتقال کرگئے
- جامعہ کراچی کی جانب سے ڈاکٹر ذاکر نائیک کیلیے ڈاکٹریٹ کی اعزازی سند
- پشاور؛ صوبائی کابینہ کا اجلاس، پولیس ایکٹ اور قیدیوں سے متعلق رولز میں ترامیم کی منظوری
- آئینی ترامیم پر حکومت کو مشکلات کا سامنا، سیاسی جماعتوں کے درمیان ڈیڈ لاک
- کراچی؛ مدرسے کے زیر زمین واٹر ٹینک سے کمسن بچے کی لاش برآمد
- انگلش فاسٹ بولر اولی اسٹون شادی کیلیے ٹیسٹ سیریز چھوڑ کر وطن روانہ
- محکمہ موسمیات نے بحریہ ٹاؤن میں بارش کوناپنے کے 5 رین گیجزنصب کردیے
- علی امین گنڈاپور نے وضاحت نہیں کی کہ وہ کے پی ہاؤس سے کیوں بھاگے، رکن جے یو آئی
- پنجاب کے ہیلتھ انفارمیشن سسٹم اورامیونائزیشن ڈائریکٹوریٹ کو نادرا سے منسلک کرنے کا منصوبہ
- کراچی؛ گھریلو جھگڑے میں بھائی نے بھائی کو تیز دھار آلے کے وار سے قتل کر دیا
- راولپنڈی؛ ڈینگی کا لاروا برآمد ہونے پر متعدد کمرشل عمارتیں سیل، ایک کروڑ جرمانہ
- CAMON 30S: فوٹو گرافی کے غیر معمولی تجربے کیلئے Sony AI کیمرہ کا حامل
- زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی
- سیکیورٹی فورسز کی میرعلی میں کارروائی، دو خوارج ہلاک
- 2024 کے نوبل انعام برائے کیمیاء کا اعلان
- بلاول نے فوجی عدالتوں اور مخصوص نشستوں پر آئینی ترامیم کی مخالفت کردی
- امریکا میں نامناسب لباس پر خواتین مسافروں کو طیارے سے اتار دیا گیا
- ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ: جنوبی افریقا کی اسکاٹ لینڈ کو 80 رنز سے شکست
- بلوچستان؛ ایف سی کی چوکی پر حملہ ناکام، سیکیورٹی اہلکار شہید اور دو دہشت گرد ہلاک
بلاول نے فوجی عدالتوں اور مخصوص نشستوں پر آئینی ترامیم کی مخالفت کردی
اسلام آباد: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے فوجی عدالتوں اور مخصوص نشستوں سے متعلق حکومتی آئینی ترامیم کی مخالفت کردی۔ کہا سیاست میں جو ڈر گیا وہ مر گیا۔آئینی ترمیم پر ڈیڈ لائن اور ٹائم فریم ہمارا نہیں حکومت کا مسئلہ ہے ۔ حکومت کے پاس ضمیر پر ووٹ لینے کا آپشن موجود ہے مگر آئینی ترمیم پر اتفاق رائے چاہتےہیں، جو مرضی چیف جسٹس آ جائے ہمیں فرق نہیں پڑتا ۔
بلاول بھٹو زرداری نے زرداری ہاوس میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے غیررسمی گفتگو میں کہا کہ پیپلزپارٹی کی کوشش تھی کہ آئینی ترامیم پر مولانا سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلا جائے،جے یو آئی کا ڈرافٹ آئے گا تو بیٹھ کر دیکھیں گے،بات چیت کے بعد جو سامنے آئے گا وہ ترمیم لائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے مجوزہ آئینی ترمیم پاس کرانے لیے ٹائم لائن کا مسلہ نہیں، البتہ حکومت کےلیے ہو سکتی ہے، بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آئینی عدالتوں اور عدالتی اصلاحات پرمولانا مان گئے تھے۔ حکومت آرٹیکل 8اور آرٹیکل 51میں فوجی عدالتوں اور مخصوص نشستوں سے متعلق ترامیم لے آئی جس پر پیپلز پارٹی نے فوجی عدالتوں اور مخصوص نشستوں پر ترمیم سے انکار کردیا۔
انہوں نے کہا کہ مخصوص نشستوں کے حوالے سے عدالتوں کا چھٹی کے دن آرڈر آیا جس کا چیف جسٹس کو بھی علم نہیں تھا، ہم عدالتی اصلاحات چاہتے ہیں اور صوبوں کے مساوی حقوق چاہتے ہیں، ہم چاہتے ہیں مرکز کے ساتھ ساتھ صوبوں میں بھی آئینی عدالتیں قائم ہوں اس سے عوام کو فوری ریلیف ملے گا۔
چییئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ صوبوں میں آئینی عدالتوں والا معاملہ آج طے نہ بھی ہوا تو یقین ہے ایک دن ضرور ہوگا، بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اعلی عدالتوں میں تقرریاں عدلیہ ، پارلیمنٹ اور وکلاء کی نمائندہ کمیٹی کے ذریعے ہونی چائیں، جو مرضی چیف جسٹس آجائے ہمیں فرق نہیں پڑتا لیکن افتخار چوہدری جیسا طرز عمل نہیں ہونا چاہیے، جسٹس منیب نے 63اے کے فیصلے میں اپنا ذہن واضح کر دیا ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی اور اس کی جماعت کو ہر ایشو موقع دیا لیکن انہوں نے غیر سنجیدگی دکھائی، بانی پی ٹی آئی اگر اپریل 2022سے سیاسی فیصلے کرتے تو آج وہ دوبارہ وزیر اعظم ہوتے،بانی پی ٹی آئی آج بھی سیاستدانوں سے نہیں اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتا ہے، مجھے تو عمران کا کوئی سیاسی مستقبل روشن نظر نہیں آتا، ہم نے سیاسی اتفاق رائے کےلیے کمیٹی بنائی پی ٹی آئی نے اس کا بھی بائیکاٹ کردیا، جب تک نیب ہوگا ملک میں سیاسی انجنئیرنگ ہوتی رہے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔