- انٹربورڈ کراچی کے چیئرمین ایک بار پھر تبدیل
- اسمگلنگ میں استعمال ہونے والی گاڑیاں ضبط کرنے کے احکامات جاری
- ملتان ٹیسٹ: ہیری بروک نے شاندار ریکارڈ اپنے نام کرلیا
- چیف جسٹس آف پاکستان کے نام کراچی کے وکلا نے کھلا خط لکھ دیا
- درجنوں اسرائیلی فوجیوں کا غزہ جنگ بندی تک ڈیوٹی سے انکار
- بزرگ سیاستدان اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی الہٰی بخش سومرو انتقال کرگئے
- جامعہ کراچی کی جانب سے ڈاکٹر ذاکر نائیک کیلیے ڈاکٹریٹ کی اعزازی سند
- پشاور؛ صوبائی کابینہ کا اجلاس، پولیس ایکٹ اور قیدیوں سے متعلق رولز میں ترامیم کی منظوری
- آئینی ترامیم پر حکومت کو مشکلات کا سامنا، سیاسی جماعتوں کے درمیان ڈیڈ لاک
- کراچی؛ مدرسے کے زیر زمین واٹر ٹینک سے کمسن بچے کی لاش برآمد
- انگلش فاسٹ بولر اولی اسٹون شادی کیلیے ٹیسٹ سیریز چھوڑ کر وطن روانہ
- محکمہ موسمیات نے بحریہ ٹاؤن میں بارش کوناپنے کے 5 رین گیجزنصب کردیے
- علی امین گنڈاپور نے وضاحت نہیں کی کہ وہ کے پی ہاؤس سے کیوں بھاگے، رکن جے یو آئی
- پنجاب کے ہیلتھ انفارمیشن سسٹم اورامیونائزیشن ڈائریکٹوریٹ کو نادرا سے منسلک کرنے کا منصوبہ
- کراچی؛ گھریلو جھگڑے میں بھائی نے بھائی کو تیز دھار آلے کے وار سے قتل کر دیا
- راولپنڈی؛ ڈینگی کا لاروا برآمد ہونے پر متعدد کمرشل عمارتیں سیل، ایک کروڑ جرمانہ
- CAMON 30S: فوٹو گرافی کے غیر معمولی تجربے کیلئے Sony AI کیمرہ کا حامل
- زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی
- سیکیورٹی فورسز کی میرعلی میں کارروائی، دو خوارج ہلاک
- 2024 کے نوبل انعام برائے کیمیاء کا اعلان
2024 کے نوبل انعام برائے کیمیاء کا اعلان
اسٹاک ہوم: رائل سوئیڈش اکیڈمی آف سائنسز نے کیمیاء کے شعبے میں 2024 کے نوبل انعام کا اعلان کر دیا۔ ادارے کی جانب سے تین سائنس دانوں کو مشترکہ طور پر کیمیاء کے نوبل انعام سے نوازا گیا۔
نوبل پرائز کی ویب سائٹ پر جاری کی جانے والی پریس ریلیز کے مطابق امریکا کی یونیورسٹی آف واشنگٹن سے تعلق رکھنے والے ڈیوڈ بیکر کو نئی اقسام کے پروٹین بنانے، لندن میں قائم گوگل ڈیپ مائنڈ سے تعلق رکھنے والے ڈیمِس ہیسابِس اور جان ایم جمپر کو پروٹین کے پیچیدہ اسٹرکچر دریافت کرنے پر اس انعام سے نوازا گیا۔
اکیڈمی نے یہ انعام دو حصوں میں تقسیم کیا۔ انعام کا ایک حصہ ڈیوڈ بیکر کو بالکل نئی اقسام کے پورٹین بنا کر تقریباً ناممکن کام انجام دینے پر دیا گیا جبکہ دوسرا حصہ ڈیمس ہیسابس اور جان ایم جمپر کو 50 برس پرانے مسئلے کے حل کے لیے اے آئی ماڈل وضع کرتے ہوئے پروٹین اسٹرکچر کی پیش گوئی پر دیا گیا۔
پروٹین عموماً 20 مختلف امائنو ایسڈز پر مشتمل ہوتے ہیں جن کو زندگی کی بنیاد قرار دیا جا سکتا ہے۔ 2003 میں ڈیوڈ بیکر نے ان بنیادوں کو استعمال کرتے ہوئے نیا پروٹین بنانے میں کامیابی حاصل کی تھی۔ اس کے بعد سے ان کے ریسرچ گروپ نے یکے بعد دیگرے کئی تصوراتی پروٹین تشکیل دیے جن میں فارماسوٹیکل، ویکسینز، نینو مٹیریل اور چھوٹے سینسر کے لیے استعمال کیے جانے والے پروٹین شامل تھے۔
دوسری دریافت پروٹین اسٹرکچر کی پیش گوئی سے تعلق رکھتی ہے۔ پروٹین میں امائنو ایسڈز ایک دوسرے کے ساتھ لمبی لمبی لڑیوں میں جڑے ہوتے ہیں جو تہہ ہو کر تین جہتی اسٹرکچر بناتے ہیں اور یہ پروٹین کے فعل کے لیے بہت اہم ہوتے ہیں۔
70 کی دہائی کے سے محققین امائنو ایسڈ کی ترتیب سے پروٹین اسٹرکچر کی پیش گوئی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن ایسا کرنا انتہائی دشوار رہا ہے۔ البتہ، چار سال قبل 2020 میں ایک کامیابی حاصل ہوئی جب ڈیمِس ہیسابِس اور جان ایم جمپر نے ایلفا فولڈ 2 نامی اے آئی ماڈل پیش کیا۔ اس کی مدد سے محققین دریافت کیے جانے والے تمام 20 کروڑ پروٹین کے ورچوئل اسٹرکچر کی پیش گوئی کرنے کے اہل ہوئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔