
اگرچہ تحقیق میں ہونے والا انکشاف تشویش ناک معلوم ہوتا ہے لیکن اچھی خبر یہ ہے کہ ان وائرسز کا ہدف انسان نہیں بلکہ بیکٹیریا ہوتے ہیں۔
جرنل فرنٹیئر اِن مائیکرو بائیوم میں شائع ہونے والی تحقیق کے لیے سائنس دانوں نے بیٹیریو فیج یا فیج نامی مائیکرو حیاتیات اکٹھا کیے۔ یہ ایک قسم کا وائرس ہوتا ہے جو بیکٹیریا کو متاثر کرتا ہے اور ان کے اندرون کی نقل بناتا ہے۔
ان کے متعلق سائنس دانوں کو بہت تھوڑی معلومات تھی لیکن حال ہی میں فیج نے اینٹی بائیوٹکس کے مزاحمتی انفیکشنز کے علاج کی صلاحیت دِکھا کر ماہرین کی توجہ اپنی جانب کرلی ہے۔
جامعہ سے تعلق رکھنے والی تحقیق کی سربراہ ایریکا ایم ہارٹ من کا کہنا تھا کہ سائنس دانوں کو ملنے والی وائرسز کی تعداد غیر معمولی ہے۔ سائنس دانوں نے ایسے متعدد وائرس دریافت کیے جن کے متعلق بہت کم معلومات ہے اور کئی ایسے دریافت کیے جن کو کبھی نہیں دیکھا گیا۔
انہوں نے کہاکہ یہ بات حیران کن ہے کہ غیر دریافت شدہ حیاتیاتی تنوع ہمارے اطراف موجود ہے اور ہمیں اس کے لیے کہیں دور جانے کی ضرورت نہیں یہ ہماری ناک کے نیچے ہے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔