مولانا فضل الرحمان کی مرضی کےبغیر کسی قسم کی ترمیم آنا مشکل ہے ، فواد چوہدری

ویب ڈیسک  جمعرات 10 اکتوبر 2024
زیادہ تر جج تنخواہ دار ہیں اور نوکری کررہے ہیں، فواد چوہدری:فوٹو:فائل

زیادہ تر جج تنخواہ دار ہیں اور نوکری کررہے ہیں، فواد چوہدری:فوٹو:فائل

  اسلام آباد: فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمن کی مرضی کے بغیر کسی قسم کی ترمیم آنا مشکل ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو میں فواد چوہدری نے کہا کہ اگر بلاول بھٹو یا نواز شریف اتنے جمہوری ہوتے تو پاکستان میں وہ  مسئلے ہی نا ہوتے جو ہو رہے ہیں۔ مسئلہ تو اس وقت صرف یہ ہے کہ اپنی نوکری کے لئے انہوں نے ہر اصول کو ذبح کر دیا جس کے لیے ان کی والدہ اور نانا کھڑے ہوئے۔ سندھ میں 17 سال سے پیپلز پارٹی اقتدار میں ہے  پتا نہیں ان کا دل ہی نہیں بھر رہا۔

فواد چوہدری کا مزید کہنا تھاکہ آئینی ترمیم نا لانے کا مطلب ہی یہ ہے کہ ان کے نمبرز پورے نہیں ہیں۔  پہلے بھی کوشش کی اور نمبرز پورے نہیں ہو سکے۔ مولانا فضل الرحمن کی مرضی کے بغیر کسی قسم کی ترمیم آنا مشکل ہے۔ ابھی بھی 5 سینیٹرز اور 7 ایم این ایز کم ہیں اور اس کے لیے ہی لوگوں پر تشدد اور باقی چیزیں ہو رہی ہیں،

انہوں نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے دوبارہ الیکشن کمیشن کو مخصوص نشستیں دینے کا خط لکھا ہے۔ اٹارنی جنرل قانونی مشورہ دے چکے ہیں کہ سپریم کورٹ فیصلے کے بعد ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو مخصوص نشستیں نہیں مل سکتیں۔  مسنگ پرسنز اور ہیومن رائٹس کے لیے ہائی کورٹس کا وہ کردار نہیں رہا۔  زیادہ تر جج تنخواہ دار ہیں اور نوکری کر رہے ہیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں پھر بھی کام ہو رہا ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔