- مبارک ثانی کیس: وفاق المدارس کا سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے کا خیر مقدم
- انٹربورڈ کراچی؛ پری انجینئرنگ سال دوم کے نتائج کا اعلان کل کیا جائے گا
- سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے، وزیراعظم
- 'کنگ آف کلے' ٹینس اسٹار نڈال کا ریٹائرمنٹ کا اعلان
- خیبرپختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کے دو الگ الگ آپریشنز میں چار خوارج ہلاک
- باسط علی کا بابراعظم کو آرام کا مشورہ، شان مسعود کو ناکام کپتان قرار دیدیا
- کراچی: تیز آندھی کے باعث تاجر یونین کا صدر چھت سے گر کر جاں بحق
- معاشی بہتری کے ساتھ گاڑیوں کی فروخت میں بھی اضافہ
- جنسی اسکینڈل؛ ترکیہ کی خاتون فٹ بال ریفری اور سینیئر عہدیدار معطل
- یکم نومبرکے بعد نان فائلرز کے خلاف کارروائیاں شروع ہوں گی، ایف بی آر
- آئینی ترامیم پر کوشش ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کو ایک پیج پر لائیں، شیری رحمان
- صدر مملکت آصف علی زرداری دو روزہ دورے پر ترکمانستان پہنچ گئے
- زرمبادلہ کے ذخائر میں 10 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کا اضافہ
- ایئر پورٹ آﺅٹ سورسنگ، وزیراعظم کا بولی دہندہ کی شکایت پر نوٹس
- افغانستان پوری دنیا کے دہشت گردوں کے لیے محفوظ پناہ گاہ بن چکا
- مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کا 5 آئی پی پیز کے معاہدے ختم کرنے کا خیرمقدم
- اسرائیلی فوج کی اسکول پر بمباری؛ 28 فلسطینی شہید اور 54 زخمی
- گوگل نے تصویر بنانے کے لیے جدید اے آئی ٹول متعارف کرا دیا
- امن کے لیے ہم نے اپنی سیاست قربان کرکے جانوں کے نذرانے دیے ہیں، ایمل ولی خان
- انٹربینک میں ڈالر کی پیش قدمی جاری، اوپن مارکیٹ میں قدر گرگئی
افغانستان پوری دنیا کے دہشت گردوں کے لیے محفوظ پناہ گاہ بن چکا
واشنگٹن: امریکی الیکشن میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی میں ملوث افغان شہری کی گرفتاری یہ بات ثات کرتی ہے کہ افغانستان پوری دنیا کے دہشت گردوں کے لیے محفوظ پناہ گاہ بن چکا ہے۔
افغانستان ناصرف خطے میں بلکہ بین الاقوامی سطح پر دہشت گردی پھیلا رہا ہے۔ افغان شہری پاکستان کے ساتھ ساتھ دوسرے ممالک میں بھی دہشت گردانہ کاروائیوں میں مصروفِ عمل ہیں۔
حال ہی میں ایک بین الاقوامی رپورٹ کے مطابق امریکی ادارے ایف بی آئی نے ریاستِ اوکلاہاما سے ایک افغان شہر ی کو صدارتی الیکشن میں دہشت گردی کی کاروائی کی منصوبہ بندی کرتے ہوئے گرفتار کیا۔
فیڈرل پراسیکیوٹرکے مطابق ناصر احمد توحیدی داعش کی حمایت میں امریکی الیکشن میں حملے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔
امریکی فیڈرل پراسیکیوٹر کے مطابق امریکی الیکشن میں حملے کی سازش میں توحیدی کا بھتیجا اور کچھ دوسرے نامعلوم افراد بھی شامل ہیں۔ توحیدی اور اس سازش میں شریک تمام ملزمان داعش کے کارندے ہیں اور انہوں نے امریکا میں اپنے حملے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے اقدامات کیے۔
توحیدی اور اس کے بھتیجے نے اپنے آبائی گھر کو بیچ کر امریکی الیکشن کو ٹارگٹ کرنے کے لئے اسلحہ اور گولہ بارود خریدا۔
امریکی فیڈرل پراسیکیوٹر کا کہنا ہے کہ توحیدی نے اس سے قبل شام میں موجود داعش کی نمائندہ تنظیم کو 540 ڈالر کی رقم کریپٹوکرنسی میں عطیہ کی تھی۔
اسی طرح 21 ستمبر کو توحیدی نے دو کلاشنکوف رائفلز اور 500 گولیاں منگوانے کے لیے اپنے دوست سے ٹیلی گرام پہ رابطہ کیا اور اپنے سسر کے گھر کو 185,000 ڈالرمیں فروخت کیا۔
ناصر احمد توحیدی نے گرفتار ہونے کے بعد انٹرویو کے دوران تحقیقاتی اداروں کو بتایا کہ انہوں نے اسلحہ انتخابی دن پر حملہ کرنے کے لیے خریدا تھا اور بڑے عوامی اجتماعات کو نشانہ بنانے کا منصوبہ بنایا تھا، جہاں وہ شہید ہونے کی توقع رکھتے تھے۔
اٹارنی جنرل مریک گارلینڈ نے کہا کہ”ہم داعش اور اس کے حامیوں کی جانب سے امریکہ کی قومی سلامتی کو درپیش جاری خطرے کے خلاف لڑتے رہیں گے، اور ہم ان افراد کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے جو امریکی عوام کو خوفزدہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔