انسداد دہشتگردی عدالت؛ علیمہ اور عظمیٰ خان کا مزید 2 دن کا جسمانی ریمانڈ منظور

انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے علیمہ اور عظمیٰ خان کا مزید 2 دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔

عدالت نے جسمانی ریمانڈ پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کو مزید 2 دن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

قبل ازیں انسدادِ دہشتگردی عدالت اسلام آباد نے علیمہ خان، عظمیٰ خان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ عدالت میں ڈی چوک پر پی ٹی آئی احتجاج کے دوران توڑ پھوڑ کیس کی سماعت ہوئی۔ پولیس نے عظمیٰ اور علیمہ خان کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر پیش کیا۔

وکیل نیاز اللہ نیازی نے کہا کہ تحریک انصاف کے رہنماؤں و کارکنان کے خلاف سیاسی نوعیت کے کیسز ہیں۔

جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے ریمارکس دیے کہ سیاسی انتقامی کارروائی کی دونوں اطراف سے مذمت کرنی چاہیے، میں سیاسی انتقامی کارروائی کے بالکل خلاف ہوں، ملک کے لیے ساتھ چلیں، ملک کے بارے میں سوچیں۔

پراسیکیوٹرراجانوید نے علیمہ و عظمیٰ خان کے مزید 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے بتایا کہ شریک ملزم عدنان نے بیان دیا کہ علیمہ خان، عظمیٰ خان نے دھماکہ خیز مواد فراہم کیا، دونوں نے ڈی چوک پہنچ کر پارلیمنٹ پر بارودی مواد استعمال کرنا تھا، انہوں نے ریاست مخالف منصوبہ بندی کی اور بارودی مواد کارکنان کو مہیا کیا۔

وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ علیمہ خان، عظمیٰ خان کو موقع سے گرفتار نہیں کیاگیا وہ وقوعہ میں ملوث نہیں۔

علیمہ خان روسٹرم پر آگئیں اور کہا کہ آپ کی عدالت میں کئی بار آئی ہوں۔

جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے کہا کہ جی، آپ سائیکل والی درخواست لے کر آئی تھیں،آپ نے ہمیں ڈربے میں بند کردیاتھا۔ اس جملے پر کمرہ عدالت میں قہقہے لگ گئے۔

جج نے کہا کہ جیل میں دیوار تڑوائی، سائیکل بھی لے کر دیا، مجھے تو آپ بانی پی ٹی آئی سے زیادہ توانا لگتی ہیں۔

علیمہ خان نے بتایا کہ یہ لوگ مجھ سے موبائل مانگ رہے ہیں، پاسورڈ کھولنا ہے،میں پاسورڈ نہیں کھول رہی، فون پولیس کے پاس ہے۔

جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے علیمہ خان سے کہا کہ فون کا پاسورڈ ہی کھولنا ہے تو کھولیں اور جان چھڑائیں۔

عدالت نے علیمہ اور عظمیٰ خان کا مزید 2 روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔