- معاشی بہتری کے ساتھ گاڑیوں کی فروخت میں بھی اضافہ
- جنسی اسکینڈل؛ ترکیہ کی خاتون فٹ بال ریفری اور سینیئر عہدیدار معطل
- یکم نومبرکے بعد نان فائلرز کے خلاف کارروائیاں شروع ہوں گی، ایف بی آر
- سیاسی جماعتوں کے ساتھ بات چیت 25 تاریخ کے بعد بھی جاری رہ سکتی ہے، شیری رحمان
- صدر مملکت آصف علی زرداری دو روزہ دورے پر ترکمانستان پہنچ گئے
- زرمبادلہ کے ذخائر میں 10 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کا اضافہ
- ایئر پورٹ آﺅٹ سورسنگ، وزیراعظم کا بولی دہندہ کی شکایت پر نوٹس
- افغانستان پوری دنیا کے دہشت گردوں کے لیے محفوظ پناہ گاہ بن چکا
- مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کا 5 آئی پی پیز کے معاہدے ختم کرنے کا خیرمقدم
- اسرائیلی فوج کی اسکول پر بمباری؛ 28 فلسطینی شہید اور 54 زخمی
- گوگل نے تصویر بنانے کے لیے جدید اے آئی ٹول متعارف کرا دیا
- امن کے لیے ہم نے اپنی سیاست قربان کرکے جانوں کے نذرانے دیے ہیں، ایمل ولی خان
- انٹربینک میں ڈالر کی پیش قدمی جاری، اوپن مارکیٹ میں قدر گرگئی
- انجمن تاجران کی ایس سی او کانفرنس میں سیکیورٹی انتظامات کیلئے مکمل تعاون کی یقین دہانی
- پنجاب کے 8 شہروں پر فوری طور پر دفعہ 144 نافذ
- آرٹیکل 63 اے پر نظرثانی کی 27ماہ بعد سماعت ہوئی جلد بازی کا الزام غلط ہے، تحریری فیصلہ
- کراچی میں جراثیم کش اسپرے نہ ہونے سے شہری مختلف امراض میں مبتلا، وبا پھوٹنے کا خدشہ
- بھارتی تاجروں کی پہلی بار ٹریلین ڈالرز کی تاریخی کمائی؛ گوتم اڈانی اوّل نمبر پر
- چینی وزیراعظم کے دورۂ پاکستان پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے پر غور
- اسٹاک مارکیٹ پر مندی غالب، 86 ہزار پوائنٹس کی سطح برقرار نہ رہ سکی
اسٹاک مارکیٹ پر مندی غالب، 86 ہزار پوائنٹس کی سطح برقرار نہ رہ سکی
کراچی: پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں جمعرات کو اتارچڑھاؤ کے بعد مندی کے اثرات غالب رہے جس سے انڈیکس کی 86ہزار پوائنٹس کی سطح عبور ہونے کے بعد مستحکم نہ رہ سکی۔
سعودی عرب کے ساتھ نئے سرمایہ کاری معاہدوں کے انتظار اور آئل اینڈ گیس سیمنٹ آٹو موٹیو، پاور جنریشن سیکٹر میں فروخت کے رحجان کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں جمعرات کو اتارچڑھاؤ کے بعد مندی کے اثرات غالب رہے جس سے انڈیکس کی 86ہزار پوائنٹس کی سطح عبور ہونے کے بعد مستحکم نہ رہ سکی اور مندی کے سبب 50فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے 12ارب 98کروڑ 56لاکھ 97ہزار 904روپے ڈوب گئے۔
کاروبار کا آغاز تیزی سے ہوا جس کے بعد وقفے وقفے سے پرافٹ کے سبب مارکیٹ مسلسل اتارچڑھاؤ کا شکار رہی جس سے ایک موقع پر 344پوائنٹس کی تیزی اور بعدازاں 244پوائنٹس کی مندی بھی ہوئی تاہم اختتامی لمحات میں نچلی قیمتوں پر مخصوص شعبوں میں دوبارہ خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے مندی کی شدت میں قدرے کمی واقع ہوئی۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 216.06پوائنٹس کی کمی سے 85453.22 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا، کے ایس ای 30 انڈیکس 67.25 پوائنٹس کی کمی سے 27148.97 پوائنٹس، کے ایس ای آل شئیر انڈیکس 58.44 پوائنٹس کی کمی سے 54558.10 پوائنٹس اور کے ایم آئی 30انڈیکس 41.82 پوائنٹس کی کمی سے 129780.37پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم بدھ کی نسبت 15.48فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 50کروڑ 37لاکھ 50ہزار 595 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 430 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 149 کے بھاؤ میں اضافہ، 213 کے داموں میں کمی اور 68 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔