مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کا 5 آئی پی پیز کے معاہدے ختم کرنے کا خیرمقدم

ویب ڈیسک  جمعرات 10 اکتوبر 2024
تاجروں نے کہا کہ 5 آئی پی پیز بند کرنے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا—فوٹو: مرکزی تنظیم تاجران پاکستان فیس بک

تاجروں نے کہا کہ 5 آئی پی پیز بند کرنے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا—فوٹو: مرکزی تنظیم تاجران پاکستان فیس بک

  اسلام آباد: مرکزی تنظیم تاجران پاکستان نے 5 آئی پی پیز کے معاہدے ختم کرنے کے اقدام کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک بھر کے تاجروں کی کاؤشیں اور جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمن کی کوششیں  رنگ لے آئی ہیں۔

صدر مرکزی تنظیم تاجران پاکستان محمد کاشف چوہدری نے 5 آئی پی پیز کے معاہدے ختم کرنے کا خیر مقدم کرتے ہوئے عوام اور تاجروں کو مبارک باد پیش کی اور کہا کہ ان کی جدوجہد سے حکومت یہ معاہدے ختم کرنے پر مجبور ہوئی اور اب حکومت دیگر آئی پی پیز کے معاہدوں پر بھی جلد از جلد نظر ثانی کرے۔

اس سے قبل صدر مرکزی تنظیم تاجران پاکستان نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ تاجروں نے بجلی کی قیمتوں میں کمی اور آئی پی پیز کے معاہدوں پر نظر ثانی اور انہیں ختم کرنے کے لیے جس جدوجہد کا آغاز کیا تھا اس کے ثمرات سامنے آنے شروع ہو چکے ہیں، پانچ آئی پی پیز کے معاہدے ختم ہونے جا رہے ہیں لہٰذا حکومت باقی آئی پی پیز کے معاہدوں پر بھی نظرثانی کرے۔

یہ بھی پڑھیں: وفاقی کابینہ نے 5 آئی پی پیز سے معاہدہ ختم کرنے کی منظوری دیدی

انہوں نے مطالبہ کیا کہ بجلی کے بلوں پر ٹیکسز فوری ختم کیے جائیں اور بجلی کی اصل پیداواری لاگت صارفین سے  وصول کی جائے، بجلی کی موجودہ قیمت میں کاروبار کرنا کسی صورت ممکن نہیں ہے، تاجر طبقہ اور صنعت کار بجلی کے بل ادا نہیں کر سکتے بجلی کی قیمت میں اضافے کی وجہ سے پیداواری لاگت بڑھ رہی ہے اور عالمی منڈیوں کا مقابلہ ممکن نہیں رہا۔

ان کا کہنا تھا کہ 5 آئی پی پیز کو بند کرنے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا، دیگر آئی پی پیز کے معاہدے بھی فوری طور پر ریویو کیے جائیں، لائن لاسز، بجلی چوری اور مفت بجلی کا بوجھ عام آدمی اور تاجروں پر ڈالا جاتا ہے اس کو فوری ختم کرنا ہوگا، کپیسٹی پیمنٹ ختم کر کے عوام کو ریلیف دیا جائے اور بجلی کی اصل پیداواری قیمت وصول کی جائے۔

صدر مرکزی تنظیم تاجران نے کہا کہ اس اقدام سے 60 ارب سالانہ کا فائدہ اور بجلی کی فی یونٹ نرخ میں کمی ہوگی اور مجموعی طور پر 411 ارب کی بچت ہوگی تاہم اگر دیگر آئی پی پیز کے معاہدوں پر بھی نظر ثانی کی جائے تو سالانہ بچت اس سے کئی سو گنا زیادہ ہوگی اور بجلی کی فی یونٹ قیمت میں بھی مزید کمی واقع ہوگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔