- ایرانی ایٹمی تنصیبات پر حملہ انتہائی خطرناک اشتعال انگیزی ہوگی؛ روس
- چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سرکاری خرچ پرعشائیہ لینے سے معذرت
- انٹرنیٹ پر عوام کا ڈیٹا سرعام فروخت ہونے کا انکشاف
- کسی سے ڈرتے نہیں لیکن جنگ بھی نہیں چاہتے؛ ایران
- پاکستان کی فضائی حدود سے اوورفلائنگ کرنے والی پروازوں میں اضافہ
- کراچی میں این اے 231 کے 4 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ گنتی کے دوران ہنگامہ آرائی
- صدر مملکت کی روسی ہم منصب پیوٹن سے ملاقات، دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
- سائٹ ایسوسی ایشن کا اجلاس، دو فلائی اوورز کی تعمیر پر قرارداد پیش کرنے پر غور
- ڈونلڈ ٹرمپ نے خود سے کبھی ایک ڈائپر بھی تبدیل کیا ہے، بارک اوباما
- ہمیں اپنے تعلیمی نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی ضرورت ہے، وزیراعظم
- غزہ میں اسرائیلی فوج کی کلینک پر بمباری، نومولود سمیت 4 افراد شہید
- اسرائیل کی وسطی بیروت پر بھی وحشیانہ بمباری؛ 22 افراد شہید اور 117 زخمی
- قرض پروگرام، آئی ایم ایف کی نئی سخت شرائط سامنے آگئیں
- پی ٹی آئی کا 15 اکتوبر کو اسلام آباد ڈی چوک پر بھرپور احتجاج کا اعلان
- اسلام آباد پولیس نے جنونی جتھے کا لاشیں گرانے کا منصوبہ ناکام بنایا، وزیراعظم
- برطانیہ؛ نمازیوں سمیت مسجد جلانے کی پوسٹ پر ملزم کو قید کی سزا
- پی پی نے وفاق کی طرز پر صوبوں میں بھی آئینی عدالتوں کے قیام کی تجویز دیدی
- انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں گراوٹ کا سلسلہ جاری، اوپن مارکیٹ میں نرخ مستحکم
- پی آئی اے سے متعلق بیان پر پاکستانی بھائیوں سے معذرت چاہتا ہوں، ذاکر نائیک
- ای سی سی کی چینی انجینئرز کی جانوں کے نقصان پر معاوضے کی منظوری
خون کے مخصوص گروپ کا فالج کے خطرات سے تعلق کا انکشاف
ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ خون کا اے گروپ رکھنے والے افراد میں 60 برس کی عمر سے قبل فالج ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
خون کی اقسام ہمارے ریڈ بلڈ سیلز کی سطح پر موجود مختلف کیمیاء کو ظاہر کرتی ہیں۔
ان خون کے گروپس میں سب سے معروف اے اور بی ہیں جن کو ایک ساتھ بطور اے بی پیش کیا جا سکتا ہے۔ انفرادی طور پر ان کی شناخت اے یا بی اور اگر یہ موجود نہ ہوں تو خون کی شناخت بطور او گروپ کی جاتی ہے۔
خون کی ان بڑی اقسام میں بھی ، ان میں موجود جینز میں ہونے والے متغیرات کے سبب باریک تبدیلیاں رُونما ہوتی ہیں۔
2022 میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں جینومکس محققین نے اے 1 سب گروپ کے جین اور فالج کے ابتدائی خطرات کے درمیان واضح تعلق کو دریافت کیا تھا۔
جرنل نیورولوجی میں شائع ہونے والی تازہ ترین تحقیق میں محققین نے 48 جینیاتی مطالعات سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کو اکٹھا کیا۔ اس تحقیق میں اندازاً 17 ہزار فالج سے متاثرہ جبکہ تقریباً 6 لاکھ غیر متاثرہ افراد کا مطالعہ کیا گیا۔ ان تمام افراد کی عمر 18 سے 59 برس کے درمیان تھے۔
جینوم کی تحقیق پر معلوم ہوا کہ دو مواقع ایسے ہیں جو فالج کے ابتدائی خطرات سے مضبوط تعلق رکھتے ہیں۔ ان میں ایک وہ جگہ ہے جہاں خون کی قسم کا تعین کرنے والے جینز ہوتے ہیں۔
بعد ازاں بلڈ ٹائپ جین کی مخصوص اقسام کے دوسرے تجزیے میں معلوم ہوا کہ وہ افراد جن کے جینوم اے گروپ کے متغیر سے کوڈڈ تھے ان کے 60 برس کی عمر سے پہلے فالج سے متاثر ہونے کے امکانات دیگر اقسام کے خون رکھنے والے افراد کے مقابلے میں 16 فی صد زیادہ تھے۔
وہ شرکاء جن میں او 1 جین تھا، ان میں فالج کے خطرات 12 فی صد کم تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔