قائداعظم یونیورسٹی میں طلبا کے دو گروپوں میں تصادم، بوائز ہاسٹل خالی کرنے کی ہدایت

  اسلام آباد: قائداعظم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں طلبا کے دو گرپوں میں تصادم کے نتیجے میں متعدد طلبہ زخمی ہوگئے، جن میں سے ایک حالت تشویش ناک ہے  اور انتظامیہ نے بوائز ہاسٹل خالی کرنے کی ہدایت کردی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد میں دو گروپوں پختون کونسل اور پنجاب سٹوڈنٹس کونسل کے درمیان تصادم کے نتیجے میں متعدد طلبا زخمی ہوئے اور یہ تصادم یونیورسٹی کے ہاسٹل میں ہوا۔

 

 

زخمیوں کو پمز اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں ایک طالب علم کی حالت تشویش ناک بتائی جا رہی ہے

طلبا کے گروپس کے درمیان تصادم کے دوران ایک ہاسٹل میں طلبا تنظیم کی جانب سے آگ بھی لگائی گئی ہے، جس کے باعث ہاسٹل کے دو کمرے جل گئے اورطلبا کی جانب سے فائرنگ بھی کی گئی جبکہ پولیس کی بھاری نفری بھی قائداعظم یونیورسٹی میں موجود ہے۔

تصادم کے بعد اسلام آباد پولیس کی 6 موبائلز، دو قیدی وینز اور ایک بکتر بند گاڑی بھی موقع پر پہنچ گئیں اور پولیس کی بھاری نفری کو ہاسٹلز کے باہر تعینات کردیا گیا۔

عینی شاہدین کے مطابق زیادہ تر طلبا فائرنگ سے زخمی ہوئے اور پولیس کی موجودگی میں طلبا گروپوں کی جانب سے ایک دوسرے پر فائرنگ کی گئی۔

دوسری جانب یونیورسٹی انتظامیہ نے بوائز ہاسٹلز خالی کروانے کا فیصلہ کرلیا ہے تاہم انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ ہاسٹلز شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) سربراہی کانفرنس کے باعث بوائز ہاسٹلز خالی کروائے جارہے۔

یہ بھی پڑھیں: قائداعظم یونیورسٹی میں طلباء گروپوں کے درمیان خوفناک تصادم میں 25 طلباء شدیدزخمی

قائد اعظم یونیورسٹی سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق اسلام آباد میں شیڈول ایس سی او سربراہی اجلاس کے باعث یونیورسٹی 14، 15 اور 16 اکتوبر 2024 کو بند رہے گی۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد کیپٹل پولیس کے خط کے تحت وائس چانسلر نے 17 اور 18 اکتوبر کو بھی تمام تعلیمی سرگرمیاں معطل کردی ہیں، اسی طرح یونیورسٹی کے ہوسٹلز بھی 11 اکتوبر سے 20 اکتوبر 2024 تک بند رہیں گے۔

یونیورسٹی کی انتظامیہ نے تمام طلبا کو کل سے ہاسٹلز چھوڑنے کی ہدایت کردی اور20 اکتوبر تک جامعہ کے بوائز ہاسٹلز بند رہیں گے۔

خیال رہے کہ دو ہفتے قبل بھی قائد اعظم یونیورسٹی میں طلبہ کے گروپوں میں تصادم ہوا تھا اور 25 افراد زخمی ہوگئے تھے، پنجابی اسٹوڈنٹس کونسل اور پختون اسٹوڈنٹس کونسل کے درمیان خوفناک تصادم کا مقدمہ 380  طلباء کے خلاف تھانہ سیکرٹریٹ میں درج کردیا گیا تھا۔