کم کھانے اور زندگی کے دورانیے کے درمیان اہم تعلق کا انکشاف

ویب ڈیسک  جمعـء 11 اکتوبر 2024

ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ کیلوریز کی کم مقدار میں کھپت زندگی کے دورانیے کو طویل کر سکتی ہے۔

چوہوں پر کی جانے والی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ زندگی کے دورانیے پر کھانے کی عادات کے مقابلے میں جینیاتی عوامل کا اثر زیادہ ہوتا ہے۔

امریکا کی جیکسن لیبارٹری میں کی جانے والی تحقیق کے سربراہ گیری چرچل نے بتایا کہ اگر آپ طویل زندگی چاہتے ہیں تو غذا جیسی کچھ چیزیں ہیں جن پر آپ قابو پا سکتے ہیں۔

تحقیق میں جینیاتی اعتبار سے تقریباً 1000 مختلف چوہوں کو پانچ طریقوں میں سے کسی ایک طرح سے غذا دی گئی:

  • کسی بھی وقت کسی بھی مقدار میں غذا کی کھپت
  • روزانہ کیلوریز کی ضروری مقدار کا 60 فی صد
  • روزانہ کیلوریز کی ضروری مقدار کا 80 فی صد
  • ہر ہفتے کسی ایک دن کچھ کھانے کے لیے نہیں دیا گیا، جبکہ باقی دنوں میں مرضی کے مطابق کھانے دیا گیا
  • ہر ہفتے دو لگاتار دن کچھ کھانے کے لیے نہیں دیا گیا، جبکہ باقی دنوں میں مرضی کے مطابق کھانے دیا گیا

ان چوہوں پر ان کی باقی تمام زندگی تک معائنہ جاری رہا اور اس دوران وقفے وقفے سے ان کے خون کے ٹیسٹ کیے گئے۔

مطالعے میں یہ بات سامنے آئی کہ وہ چوہے جو بغیر کسی پابندی کے کھانا کھا رہے تھے اوسطاً 25 ماہ تک زندہ رہے جبکہ وہ چوہے جو وقتی فاقوں کے بعد کھانا کھاتے تھے وہ اوسطاً 28 ماہ تک زندہ رہے۔

دوسری جانب وہ چوہے جنہوں نے روزانہ کیلوریز کی ضروری مقدار کا 80 فی صد حصہ کھایا وہ 30 ماہ تک زندہ رہے جبکہ وہ جنہوں نے 60 فی صد حصہ کھایا وہ 34 ماہ تک زندہ رہے۔

ہر گروپ میں زندگی کا دورانیہ مختلف رہا۔ مثال کے طور پر وہ چوہے جنہوں نے سب سے کم کیلوریز کی کھپت کی تھی وہ چند ماہ سے 4.5 سال تک زندہ رہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔