دنیا کے 10انتہائی خطرناک ترین جانور

انسان کو سب سے زیادہ نقصان جانوروں سے ہی اٹھانا پڑا ہے اور بیشتر اموات جانوروں کے حملوں سے ہی واقع ہوئی ہیں۔


Net News July 17, 2014
انسان کو سب سے زیادہ نقصان جانوروں سے ہی اٹھانا پڑا ہے اور بیشتر اموات جانوروں کے حملوں سے ہی واقع ہوئی ہیں۔ فوٹو : فائل

انسان اپنے ارتقاء سے آج تک مسلسل خود کو محفوظ بنانے کی کوششوں میں جتا آ رہا ہے لیکن اس کے باوجود یہ دنیا آج بھی اس کے لیے غیر محفوظ اور خطروں سے بھرپور ہے۔

انسان کو سب سے زیادہ نقصان جانوروں سے ہی اٹھانا پڑا ہے اور بیشتر اموات جانوروں کے حملوں سے ہی واقع ہوئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اس وقت انسان کو دنیا کے 10 خطرناک ترین جانوروں کا سامنا ہے جو کئی انسانوں کی زندگیاں ختم کرگئے ان میں سے ایک مچھر ہے جو دنیا کے 10 مہلک ترین جانوروں میں سے پہلے نمبر پر ہے، خون چوسنے والا یہ چھوٹا سا کیڑا ہر سال دنیا بھر میں 10 لاکھ سے زائد انسانوں کی زندگیاں چھین لیتا ہے۔ مچھر ملیریا، ڈینگی، پیلا بخار سمیت مختلف بیماریاں پھیلا کر انسانوں کو قتل کرتا ہے۔

دوسرے نمبر پر سانپ ہے، سانپ کی 450 سے زائد اقسام زہریلی اور 250 اقسام انسان کو مارنے کی طاقت رکھتی ہیں۔ دنیا کے زہریلے ترین سانپ افریقہ، ایشیا اور شمالی امریکا میں پائے جاتے ہیں۔ دنیا میں سب سے زیادہ انسانی اموات کارپٹ وائپر نامی سانپ کی وجہ سے ہوتی ہیں، جس کا زہر خون کو جمنے نہیں دیتا اور انسان خون بہہ جانے کی وجہ سے موت کے منہ میں چلا جاتا ہے۔ افریقی شیر اپنی حیران کن دوڑنے کی رفتار، تیزدھار پنجے اور شکار پر حملہ کے لیے مضبوط دانتوں کی وجہ سے نمایاں حیثیت کے حامل ہوتے ہیں۔ یہ 50 میل سے زائد رفتار سے دوڑتا ہوا شکار کو اٹھا کر لے جاتا ہے۔ اسی طرح نمکین پانی میں رہنے والا مگرمچھ، ہر سال سیکڑوں لوگوں کی جان لینے والا یہ مگرمچھ افریقہ، ایشیاء، امریکا اور آسٹریلیا میں بھی پایا جاتا ہے۔



عمومی طور پر ہاتھی انسان دوست نظر آتے ہیں لیکن ایسی رپورٹس بھی موجود ہیں، جن میں ہاتھی نے لوگوں کو کچل کر مار ڈالا۔ ایک اندازے کے مطابق ہاتھی ہر سال تقریباً 5 سو افراد کی جان لے لیتا ہے۔ بڑے سینگوں والی بھینس افریقہ میں پائی جاتی ہے اور دنیا کے مہلک ترین جانوروں میں شامل ہونے کے باعث بعض اوقات ''سیاہ موت'' کے نام سے بھی جانی جاتی ہے۔ بڑے سینگوں والی بھینس سالانہ بنیادوں پر 2 سو سے زائد افراد کی جان لے لیتی ہے۔ شمالی امریکا میں پایا جانے والا یہ خاکستری ریچھ بھوکا یا بیمار ہونے کی صورت میں انسانوں کو نشانہ بناتا ہے۔ 15 فٹ لمبی سفید شارک جس کا 4 فٹ چوڑا جبڑا ہے' ہر سال اگر سو انسان شارک کا نشانہ بنتے ہیں تو اس میں سے 50 فیصد حملے سفید شارک کرتی ہے۔

بحرالکاحل میں پائی جانیوالی آسٹریلوی باکس جیلی فش دنیا کی زہریلی ترین یہ مچھلی انسان دشمنی میں سب سے آگے ہے' یہ ہر سال 50 افراد کو قتل کر دیتی ہے۔ دسویں نمبر پر خطرناک جانور دریائی گھوڑے عموماً افریقہ میں پائے جاتے ہیں اور دنیا پر کسی بڑے جانور کے ہاتھوں انسانوں کے مرنے کی بڑی وجہ ہیں۔ 20 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑنے والا یہ گھوڑا 4 فٹ تک اپنا منہ کھول سکتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں