’’وارٹو‘‘ فلمی کیرئیر کا بہترین آغاز ثابت ہوگی اداکارہ و ماڈل عائشہ عمر

جس وقت شوبز میں آئی اس وقت سیٹلائٹس چینلز کا آغاز تھا، لاہور سے کراچی شفٹ ہونے کا فیصلہ بروقت اور درست ثابت ہوا

نئے ٹیلنٹ سے فلم انڈسٹری کے مردہ جسم میں جان پڑ گئی، ایکسپریس سے گفتگو۔ فوٹو : فائل

خوش قسمت ہوں کہ بیک وقت ماڈلنگ ، ایکٹنگ، گلوکاری اور کمپیئرنگ میں کامیاب رہی ، فلم ''وار ٹو'' فلمی کیرئیر کا بہترین آغاز ثابت ہوگی۔

ان خیالات کا اظہار ورسٹائل اداکارہ وماڈل عائشہ عمر نے ''ایکسپریس'' کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا ۔ عائشہ عمر نے کہا کہ آٹھ سال کی عمر میں ٹی وی پروگرام ''میرے بچپن کے دن '' کی میزبانی کی، اس کے بعد مارننگ شوز سمیت متعدد پروگراموں کی کمپیئرنگ بھی کی مگر اصل شہرت ماڈلنگ اور اداکاری سے ملی۔


جس وقت میں نے شوبز کو جوائن کیا اس وقت سٹیلائٹس چینلز کاآغاز تھا، اسی دوران ہی میں نے مستقبل کو ذہن میں رکھتے ہوئے کراچی شفٹ ہوگئی، یہ فیصلہ آنے والے وقت میں درست ثابت ہوا۔ اب لاہور کے فنکاروں کی اکثریت کراچی میں ہی ہے کیونکہ یہ شہر ٹی وی اور فیشن انڈسٹری کا گڑھ بن چکا ہے۔ عائشہ عمر نے کہا کہ تمام بڑے ٹی وی پروڈکشنز کے ساتھ کام کر رہی ہوں ۔ انھوں نے کہا کہ ماڈلنگ اور ایکٹنگ کے ساتھ گلوکاری کو بھی نہیں چھوڑا، حالانکہ دن رات ریکارڈنگز میں اتنی مصروف ہوتی ہوں کہ آرام کے لیے وقت مشکل ملتا ہے ۔ میرے دو آڈیو البم ''چلتے چلتے'' اور ''خاموشی '' ریلیز ہوچکے ہیں جس میں لکس ایوارڈ شو 2012ء میں ''خاموشی'' کو بہترین وڈیو البم کا ایوارڈ دیا گیا۔

اس کے علاوہ متعدد ٹی وی ڈرامہ سیریلز کے ٹائیٹل سانگ بھی گا چکی ہوں جنھیں پسند کیا گیا، اسی بناء پر کوک اسٹودیو کے سیزن 6 میں بھی شامل کیا گیا۔ اداکارہ وہدایتکارہ ریماکی فلم ''لومیں گم '' اور ہمایوں سعید کی فلم میں بھی مہمان اداکارہ کے طور پر کام کیا۔ انھوں نے کہا کہ اب ''وار ٹو'' سائن کی ہے جب کہ ایک اور فلم ''یلغار'' کا بھی کہا جارہا ہے جس کے بارے میں ابھی بات چیت چل رہی ہے۔

انھوں نے کہا کہ نئے لوگوں کے آنے سے فلم انڈسٹری کے مردہ جسم میں جان پڑگئی ہے اور انھوں نے معیاری فلمیں بنا کر ثابت کردیا ہے کہ اگر اسی طرح سے محنت کرنے کا سلسلہ جاری رہا تو ہماری فلمیں بھی پاکستان کے علاوہ یورپی ممالک میں فخر کے ساتھ نمائش کی جاسکیں گئیں۔
Load Next Story