- فتنتہ الخوارج اور کالعدم تنظیم کے کارندے کی ہوشربا کال منظر عام پر آگئی
- روٹ کی ڈبل سینچری نے انہیں عظیم کھلاڑیوں کی فہرست میں لاکھڑا کیا
- ایف بی آر نے گریڈ 1 تا 4 ملازمین کی بھرتیاں روک دیں، نوٹی فکیشن جاری
- عمر ایوب، اسد قیصر، زین قریشی کی پشاور ہائیکورٹ سے حفاظتی ضمانت منظور
- آئینی کمیٹی پر مشاورت کیلیے قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس شروع
- ملتان ٹیسٹ؛ انگلینڈ نے پاکستان کو اننگز اور 47 رنز سے شکست دیدی
- سیاسی مخالفت میں طالبان کا طریقہ اپنانے والوں سے سلوک بھی ویسا ہی ہوگا، عظمی بخاری
- پاکستانی معاشرے کو اسلامی معاشرہ کیسے بنایا جایا
- ایف بی آر کا غیر منقولہ جائیداد کی قیمتوں میں 75فیصد تک اضافہ کا فیصلہ
- پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان بہترین تعلقات ہیں، صدر مملکت آصف زرداری
- ممکنہ آئینی ترمیم کا مسودہ عام کرنے سے متعلق درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ
- ملتان ٹیسٹ؛ ابرار احمد کی دوسرے ٹیسٹ میچ میں شرکت بھی مشکوک
- سوشل میڈیا ایکٹوسٹ آغا شیخ سرور کو 15 اکتوبرتک بازیاب کروانے کا حکم
- سابق سپرنٹنڈنٹ جیل اڈیالہ کی گرفتاری سامنے آنے پر درخواست خارج
- شنگھائی تعاون تنظیم سربراہی اجلاس؛ راولپنڈی میں 8 روز کیلئے دفعہ 144 نافذ
- کوئٹہ سے اندرون ملک ٹرین سروس ڈیڑھ ماہ بعد بحال
- ملتان ٹیسٹ؛ پاکستانی بالرز کیلئے ڈراؤنا خواب بن گیا
- روس اور چین کے وزرائے اعظم آئندہ ہفتے پاکستان کا دورہ کریں گے
- وزیراعظم کی دکی میں کان کنوں پردہشت گرد حملے کی مذمت
- دورہ آسٹریلیا؛ قومی ٹیم کا اعلان نئی سلیکشن کمیٹی کرے گی
جرمنی کا اسرائیل کو مزید ہتھیار فراہم کرنے کا فیصلہ
برلن: جرمنی نے جلد ہی اسرائیل کو مزید ہتھیار بھیجنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
انٹرنیشنل میڈیا رپورٹ کے مطابق جرمن چانسلر اولاف شولز نے حماس حملے کے متاثرین کی یاد میں منعقد ایک تقریب میں کہا کہ ہم نے ہتھیار فراہم نہ کرنے کا فیصلہ نہیں کیا بلکہ ہم نے ہتھیار فراہم کیے ہیں اور فراہم کریں گے اس مقصد کے لیے حکومت نے ایسے فیصلے کیے ہیں جو اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ جلد ہی مزید ہتھیاروں کی ڈیلیوری ممکن ہو گی۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق جرمنی کے اپوزیشن رہنما میرز نے حکومت پر الزام لگایا کہ وہ اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمدگی میں تاخیر کر رہی ہے وفاقی حکومت نے گولہ بارود اور یہاں تک کہ ٹینکوں کے اسپیئر پارٹس کے لیے برآمدی اجازت نامے دینے سے انکار کر دیا ہے، انہوں نے کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ حکومت نے ایسے آلات اور مواد کی منظوری روک دی ہے جن کی اسرائیل کو اس وقت اپنے دفاع کے لیے فوری ضرورت ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق وزارت اقتصادیات کی طرف سے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق جنوری سے 21 اگست تک جرمنی کی جانب سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمدات کی منظوری میں تیزی سے کمی واقع ہوئی ہے اس دوران صرف 14.5 ملین یورو مالیت کے ہتھیار برآمد کیے گئے، اس سے قبل 2023 میں جرمنی نے اسرائیل کو 326.5 ملین یورو مالیت کے ہتھیار برآمد کیے تھے جن میں فوجی سازوسامان اور جنگی ہتھیار شامل تھے۔
رائٹر کی رپورٹ کے مطابق برآمدات میں کمی پر تبصرہ کرتے ہوئے جرمن حکومت نے کہا ہے کہ اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمدات پر پابندی نہیں ہے لیکن ہتھیاروں کی برآمدی اجازت بین الاقوامی قوانین، خارجہ پالیسی اور سلامتی کے تحفظات کو مدنظر رکھتے ہوئے محتاط جائزہ لینے کے بعد دی جاتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔