خیبر پختونخوا ہاؤس ڈی سیل نہ کرنے پر ڈائریکٹر سی ڈی اے کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کردی گئی جس کے بعد سی ڈی اے انتظامیہ نے کے پی ہاؤس ڈی سیل کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت نے عدالتی حکم عدولی پر اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا ہے۔ اس سلسلے میں دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے گزشتہ روز کے پی ہاؤس ڈی سیل کرنے کا حکم دیا، جسے لے کر کے پی ہاؤس ڈی سیل کرنے کے لیے متعلقہ ڈیپارٹمنٹ سے رجوع کیا، گیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ؛ کے پی ہاؤس ڈی سیل کرنے کا تحریری فیصلہ جاری
درخواست میں کہا گیا کہ عدالتی حکم بتانے کے باوجود اس پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ عدالتی حکم پر عمل نہیں کیا جا رہا۔ فریقین عدالتی حکم پر عمل درآمد کے پابند ہیں جب کہ حکم عدولی توہین عدالت ہے۔
عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ متعلقہ فریق کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔ ساتھ ہی ڈائریکٹر سی ڈی اے جاوید فیروز کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی بھی کی جائے۔
کے پی ہاؤس کو ڈی سیل کردیا گیا
اطلاعات ہیں کہ درخواست دائر ہونے کے کچھ دو تین گھنٹے بعد ہی سی ڈی اے انتظامیہ نے کے پی ہاؤس کو ڈی سیل کردیا۔
پی ٹی آئی کے وکلا کی موجودگی میں کے پی ہاؤس کو ڈی سیل کیا گیا، سی ڈی اے کی جانب سے مجسٹریٹ آصف موقع پر موجود رہے، کے پی ہائوس کو لگایا گیا تالا کھولا گیا، پی ٹی آئی وکلا اور سی ڈی اے کے عملے نے کے پی ہائوس کا جائزہ لیا، خیبر پختون خواہ ہاوس کے دیگر بلاکس بھی ڈی سیل کیے گئے، سی ڈی اے نے کنٹرولر خیبرپختونخوا ہاوس کو ڈی سیلنگ کے احکامات ریسیو کروائے، پختونخوا ہاؤس کے تمام بلاکس کھولنے کے بعد ٹیم واپس روانہ ہوگئی۔