- چیف جسٹس اعلان کریں کہ آئینی ترمیم آنے یا نہ آنے پر وہ ریٹائر ہوجائیں گے، حافظ نعیم
- کراچی؛ بارش کے باعث شارع فیصل پر بدترین ٹریفک جام، شہریوں کو شدید مشکلات
- مجوزہ آئینی ترمیم آئین پر حملہ ہے، اپوزیشن مسترد کردے، حافظ نعیم الرحمٰن
- علی محمد خان نے شنگھائی تعاون تنظیم کے موقع پر ڈی چوک کی احتجاجی کال کی مخالفت کردی
- ن لیگ کے مسودے میں وفاقی آئینی عدالت ہے جبکہ پی پی صوبوں میں بھی چاہتی ہے، بلاول بھٹو
- چینی شہریوں کو ہرممکن فول پروف سیکیورٹی دی جائے گی، کراچی پولیس چیف
- کراچی میں گرمی کی لہر، درجہ حرارت 39 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ
- یوٹیوب کی شارٹس کے لیے اہم فیچر کی آزمائش
- ایرانی ایٹمی تنصیبات پر حملہ انتہائی خطرناک اشتعال انگیزی ہوگی؛ روس
- چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سرکاری خرچ پرعشائیہ لینے سے معذرت
- انٹرنیٹ پر عوام کا ڈیٹا سرعام فروخت ہونے کا انکشاف
- کسی سے ڈرتے نہیں لیکن جنگ بھی نہیں چاہتے؛ ایران
- پاکستان کی فضائی حدود سے اوورفلائنگ کرنے والی پروازوں میں اضافہ
- کراچی میں این اے 231 کے 4 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ گنتی کے دوران ہنگامہ آرائی
- صدر مملکت کی روسی ہم منصب پیوٹن سے ملاقات، دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
- سائٹ ایسوسی ایشن کا اجلاس، دو فلائی اوورز کی تعمیر پر قرارداد پیش کرنے پر غور
- ڈونلڈ ٹرمپ نے خود سے کبھی ایک ڈائپر بھی تبدیل کیا ہے، بارک اوباما
- ہمیں اپنے تعلیمی نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی ضرورت ہے، وزیراعظم
- غزہ میں اسرائیلی فوج کی کلینک پر بمباری، نومولود سمیت 4 افراد شہید
- اسرائیل کی وسطی بیروت پر بھی وحشیانہ بمباری؛ 22 افراد شہید اور 117 زخمی
پی پی نے وفاق کی طرز پر صوبوں میں بھی آئینی عدالتوں کے قیام کی تجویز دیدی
اسلام آباد: پیپلز پارٹی کا آئینی ترمیم کا مسودہ سامنے آگیا، آئینی ترامیمی مسودہ میں 20 سے زائد ترامیم تجویز کی گئی ہیں، پیپلز پارٹی نے وفاق کی طرز پر صوبوں میں بھی صوبائی آئینی عدالت کے قیام کی تجویز دی ہے۔
ایکسپریس نیوز کو موصول شدہ مسودے میں پیپلز پارٹی نے آرٹیکل 175، آرٹیکل 191، آرٹیکل 189، آرٹیکل175بی، آرٹیکل 209اے اور آرٹیکل 210میں ترامیم تجویز کی ہیں جب کہ آرٹیکل 175اے اے میں اضافی ترمیم شامل کرنے کی تجویز دی ہے۔
ترمیم میں کہا گیا ہے کہ آئینی ترمیم کے تحت وفاقی آئینی عدالت کا قیام عمل میں لایا جائے، آئینی عدالت کے چیف جسٹس کی مدت کی تین سال ہونی چاہیے۔ پیپلز پارٹی نے وفاق کی طرز پر صوبوں میں بھی صوبائی آئینی عدالت کے قیام کی تجویز دی۔
یہ پڑھیں : نمبرز پورے ہیں تاہم حکومت تمام جماعتوں سے مشاورت چاہتی ہے، بلاول بھٹوزرداری
پیپلز پارٹی آرٹیکل 191اے اے کے ذریعے ہر صوبے میں الگ آئینی عدالت کے قیام کی ترمیم لے آئی، ترمیم میں صوبائی آئینی عدالت کے لئے الگ چیف جسٹس کی تجویز دی گئی ہے، صوبائی آئینی عدالت صوبائی دارالخلافہ میں قائم کی جائے گی، آئینی عدالت کے ججز کی تقرری گیارہ رکنی کمیٹی کرے گی، آئینی عدالت کے چیف جسٹس وفاقی اورصوبائی آئینی عدالتوں کے ججز کی تقرریوں سے متعلق کمیٹی کے سربراہ ہوں گے۔
مجوزہ ترمیم میں کہا گیا ہے کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ سے دو، دو اراکین کو ججز کمیٹی میں شامل کیا جائے گا، صوبائی آئینی عدالت کے چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی آئینی عدالت کے ججز کے نام آئینی کمیٹی کو ارسا ل کریں گے، آرٹیکل 209کے تحت ججز کو عہدے سے ہٹانے کا طریقہ بھی وضع کیا جائے۔
مجوزہ ترمیم میں کہا گیا ہے کہ آئینی عدالت کے چیف جسٹس کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیشن کو ججز کو ہٹانے کااختیار ہوگا، کمیشن میں چیف جسٹس آئینی عدالت کے علاوہ دو سینئر ججز اور دو صوبائی آئینی عدالت کے ججز شامل ہوں گے، ججز کی تعیناتی کے لئے آئینی کمیشن کا قیام عمل میں لایاجائے گا،صوبائی سطح پر بھی آئینی کمیشن آف پاکستان ججز کی تعیناتی کامعاملہ دیکھے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔