علی محمد خان نے شنگھائی تعاون تنظیم کے موقع پر ڈی چوک کی احتجاجی کال کی مخالفت کردی
ہمیں اسی طرح سے دیوار سے لگایا جائے گا تو پھر ہمارے پاس کوئی آپشن نہیں ہوگا، رہنما پی ٹی آئی
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر تحریک انصاف کی جانب سے احتجاجی کال کی مخالفت کردی۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام سینٹر اسٹیج میں میزبان رحمان اظہر کے ساتھ گفتگو میں علی محمد خان نے کہا کہ میرا ذاتی موقف ہے کہ ایس سی او کے موقع پر احتجاج نہیں ہونا چاہیے لیکن ہمیں اسی طرح سے دیوار سے لگایا جائے گا تو پھر ہمارے پاس کوئی آپشن نہیں ہوگا۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کا 15 اکتوبر کو اسلام آباد ڈی چوک پر بھرپور احتجاج کا اعلان
علی محمد خان کا کہنا تھا کہ یہ آئینی ترامیم نہیں آئینی تقسیم ہیں، حکومت کو ایک جگہ سے خطرہ ہے اور وہ ہے سپریم کورٹ، یہ حکومت کو بچانے کے لیے نظام کو منہدم کر رہے ہیں، حکومت والے عدل کے نظام کے ساتھ کھلواڑ کر رہے ہیں، نیت ٹھیک ہو تو راستہ نکل ہی آتا ہے، لیکن ان کی نیتوں میں فتور ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پی پی کیخلاف تو ماضی میں آئی جے آئی بنائی گئی، آج پیپلز پارٹی کیسے خوش ہو رہی کہ نمبرز پورے ہو گئے، کسی کو توڑ کر آئین بنائیں گے تو اتفاق رائے کیسے ہو گا؟ کیا مخالف جماعت کے لوگوں کو اٹھانا کے بعد اتفاق رائے ہو گا؟۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام سینٹر اسٹیج میں میزبان رحمان اظہر کے ساتھ گفتگو میں علی محمد خان نے کہا کہ میرا ذاتی موقف ہے کہ ایس سی او کے موقع پر احتجاج نہیں ہونا چاہیے لیکن ہمیں اسی طرح سے دیوار سے لگایا جائے گا تو پھر ہمارے پاس کوئی آپشن نہیں ہوگا۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کا 15 اکتوبر کو اسلام آباد ڈی چوک پر بھرپور احتجاج کا اعلان
علی محمد خان کا کہنا تھا کہ یہ آئینی ترامیم نہیں آئینی تقسیم ہیں، حکومت کو ایک جگہ سے خطرہ ہے اور وہ ہے سپریم کورٹ، یہ حکومت کو بچانے کے لیے نظام کو منہدم کر رہے ہیں، حکومت والے عدل کے نظام کے ساتھ کھلواڑ کر رہے ہیں، نیت ٹھیک ہو تو راستہ نکل ہی آتا ہے، لیکن ان کی نیتوں میں فتور ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پی پی کیخلاف تو ماضی میں آئی جے آئی بنائی گئی، آج پیپلز پارٹی کیسے خوش ہو رہی کہ نمبرز پورے ہو گئے، کسی کو توڑ کر آئین بنائیں گے تو اتفاق رائے کیسے ہو گا؟ کیا مخالف جماعت کے لوگوں کو اٹھانا کے بعد اتفاق رائے ہو گا؟۔