- راولپنڈی؛ بیوی کے میکے جانے پر ناراض شوہر نے ساس اور سسر کوگولیاں مار کر قتل کردیا
- بھارت؛ مساجد کو مسمار کرنے کی مہم میں تیزی آگئی
- پاکستان کرکٹ بورڈ کی بیوروکریسی میں اہم تبدیلیوں کا امکان
- ایک سیاسی جماعت ایس سی او کو سبوتاژ کرنے کی کوشش میں مصروف ہے، نائب وزیراعظم
- قومی اسکواڈ میں تبدیلی پر پی سی بی کا موقف سامنے آگیا
- سوڈان کے پُرہجوم بازار میں فضائی حملہ؛ 23 افراد ہلاک
- جسٹس دراب پٹیل کے تجربے نے ثابت کیا آئینی عدالت پاکستان کی ضرورت تھی، بلاول بھٹو
- مولانا فضل الرحمان کا پی ٹی آئی سے رابطہ، 15 اکتوبر کا احتجاج مؤخر کرنے کی اپیل
- ملکی استحکام کو خطرے میں ڈالنے والے اقدامات ناقابل قبول ہیں، وزیر بلدیات سندھ
- حکومت کو ہر صورت بجلی کے بلوں میں کمی لانا ہو گی، امیرجماعت اسلامی
- لاہور؛ نجی کالج کی طالبہ سے مبینہ زیادتی کا ملزم سیکیورٹی گارڈ گرفتار
- نوازشریف اور بلاول بھٹوکے درمیان ٹیلی فونک رابطہ، آئینی ترمیم کے حوالے سے گفتگو
- ذیلی کمیٹی کا اجلاس، آئینی ترامیم کے مسودوں پر اتفاق رائے کی کوشش
- کراچی؛ دفعہ 144 کے بعد ریلی نکانے پرمذہبی جماعت اورسول سوسائٹی کے 50 ارکان گرفتار
- پی ٹی آئی کی جانب سے عمران خان سے ملاقات کی باضابطہ درخواست وزارت داخلہ کو موصول
- پاکستان میں اس وقت ممبران اسمبلی و سینیئرز کا اغواء برائے ووٹ ہو رہا، اسد قیصر
- کچے کے علاقے پنجاب پولیس کی کارروائیاں، اب تک 63 خطرناک ڈاکو ہلاک
- ایران نے تمام پروازوں میں ’پیجرز‘ اور ’واکی ٹاکیز‘ پر پابندی لگا دی
- چینی آئی پی پیز پاکستان میں بڑے سرمایہ کار ہیں، وزیر خزانہ
- سندھ حکومت نے چولستان کینال منصوبے کے فیصلے کو مسترد کر دیا
دوبارہ سیل ہوجانے والا کین ایجاد
فلوریڈا: امریکا کی ایک کمپنی نے پلاسٹک کی آلودگی کم کرنے کے لیے ایلومینیئم کا ایک کین بنایا ہے جس کو دوبارہ سِیل کیا جا سکے گا۔
فلوریڈا کی مقامی کمپنی کینو ویشن کی ویب سائٹ کے مطابق حیران کن حد تک سادہ لیکن یہ انقلابی اختراع صرف مشروبات کے شعبے میں ہی نہیں بلکہ ادویات کے ذخیرہ کرنے، غذا کی پیکجنگ، گھریلو اشیاء اور دیگر امور کے لیے کارگر ثابت ہو سکے گی۔
کمپنی کے ڈیزائن اور انوینٹیو انجینئر ڈینیئل زیبالٹا کے مطابق دوبارہ سیل ہوجانے والے ایلومینیئم کین کو تھریڈنگ تکنیک درکار ہوتی ہے۔
ڈینیئل کا کہنا تھا کہ ہم نے صرف ایک ایسا طریقہ وضع کیا ہے جس سے روایتی کین کے باہری کناروں پر دھاگوں کا اضافہ کیا جا سکے گا۔ اس سے صارف کین بھرنے کے بعد ڈھکن کو پیچ کی طرح چڑھا سکیں گے۔
مزیر برآں اس کی پیداواری لاگت روایتی طریقوں سے کم ہے اس لیےبالآخر اس کی قیمت کو خریداروں پر ڈالا جا سکے گا۔
یہ ایجاد ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب مشروبات کی انڈسٹری اپنی اشیاء کو پیک کرنے کے متعلق لائحہ عمل کو دوبارہ سوچ رہی ہے کیوں کہ صارفین میں پلاسٹک کی آلودگی کے حوالے سے آگہی میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔