- پاکستان اسپورٹس بورڈ کی ہاکی فیڈریشن کو لگام ڈالنے کی تیاری
- داسو ڈیم حملے کے دہشت گردوں کو چھرانے 12 ملزمان نے حملہ کیا، ایف آئی آر درج
- وسطی بحیرہ عرب کے اوپر کم دباؤ سے متعلق دوسرا الرٹ جاری
- پلئیرز بالی ووڈ فلم "لگان" دیکھیں، احمد شہزاد کا مشورہ
- مرید کے میں فائرنگ؛ بزرگ سیاسی رہنما میاں لطیف پوتے سمیت جاں بحق
- جتنی سزا کاٹ لی وہی کافی ہے، سندھ ہائیکورٹ کا قتل کے مجرم کو رہا کرنے کا حکم
- آئینی ترامیم پر مشاورت؛ خصوصی کمیٹی کا اجلاس جاری
- اسرائیل کی غزہ میں مہاجر کیمپ پرشدید بمباری، 22 فلسطینی شہید
- قومی ویمنز فٹبال ٹیم کو ساف چیمپٗن شپ کیلئے این او سی جاری
- این آئی سی ایچ:طبی عملے کا او پی ڈی کا بائیکاٹ، مریض اور تیماردار رُل گئے
- لاپتہ پی ٹی آئی وکیل انتظار پنجوتھہ کی بازیابی کیلئے وکلا سرگرم
- راولپنڈی کچہری میں دو گروپوں میں تصادم، لاتوں گھونسوں کا آزادانہ استعمال
- دوسرا ٹیسٹ؛ 4 قومی کرکٹر کے فٹنس ٹیسٹ لینے کا فیصلہ
- سعودی عرب کا سیزنل ورک ویزوں کی مدت میں توسیع کا اعلان
- دوسرا ٹیسٹ؛ صائم، عبداللہ کی ناکامی! امام الحق کی واپسی کا امکان
- پاکستان ہاکی فیڈریشن کی بجلی منقطع کردی گئی
- کراچی دھماکا؛ دہشتگردوں نے غیرملکی خفیہ ایجنسی کی مدد سے حملہ کیا، ابتدائی رپورٹ
- پنجاب کے 5 اضلاع میں فوری طور پر دفعہ 144 نافذ
- پاکستان جنگ سے متاثر فلسطین و لبنان کیلیے 200 ٹن امدادی اشیا بھیجے گا
- ٹھٹھہ؛ ہندو یاتریوں کو لے جانے والی گاڑی اُلٹنے سے 15 افراد زخمی
بھارت میں اسلام سے نفرت پر مبنی اشتعال انگیز تقریروں، واقعات میں غیرمعمولی اضافہ
نئی دہلی: مودی سرکار کے تیسری بار اقتدار میں آنے کے بعد اقلیتوں کو اکثریتی ہندو تنظیموں کے ہاتھوں دھمکی، ہراساں کیے جانے اور تشدد کے واقعات میں غیرمعمولی اضافہ ہوگیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق بھارت میں مسلمانوں پر تشدد ، مساجد کی بے حرمتی اور اسلام مخالف اشتعال انگیز اور توہین آمیز تبصروں کے واقعات معمول بن چکے ہیں۔ مسلم تنظیموں بشمول جماعت اسلامی ہند اور آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت نے سوامی نرسنگھ انند کے اسلام کے خلاف زہراگلنے کی شدید مذمت کی ہے۔
برسراقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) کے رہنما مسلمان اور اسلام دشمن لوگوں اور تنظیموں کی کھلم کھلا حمایت کرتے ہیں۔ اترپردیش کے ہندوانتہا پسند وزیراعلی اور بی جے پی کے مرکزی رہنما آدتیہ ناتھ , وزیر داخلہ امیت شاہ اور ساکشی مہاراج جیسے بی جے پی ممبران پارلیمنٹ کا شمار ایسے ہی رہنماوں میں ہوتا ہے جو مذہبی جذبات کو مشتعل کرنے والی زبان نہ صرف خود استعمال کرتے ہیں بلکہ دوسروں کو بھی اس کی شہ دیتے ہیں۔ یہ نفرت انگیز تقاریر اور تشدد کی لہر صرف ایک عارضی مسئلہ نہیں بلکہ مسلمانوں کے خلاف ایک خطرناک روایت کی علامت ہیں جہاں اسلام مخالف فرقہ وارانہ جذبات اور تشدد عام ہو تے جا رہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔