- علی امین گنڈا پور کی نااہلی درخواست دوبارہ اعتراضات لگا کر واپس
- کانسٹیبل عبدالحمید شاہ کے بیٹوں کی عمر ایوب کے بیان کی تردید
- ہانگ کانگ سپر سکسز؛ پاک بھارت ٹیمیں کب ٹکرائیں گی؟
- پی ٹی آئی کا احتجاج روکنے کیلیے ریاست کی پوری طاقت استعمال ہوگی، وزیردفاع
- ریلوے ملازمین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر پہیہ جام ہڑتال کی وارننگ
- علیمہ خان اور عظمیٰ خان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد
- نیشنل ہائے وے بلاک کرنے کا الزام، پی ٹی آئی کے 6 کارکن گرفتار
- عمران خان کے لیے فکرمند امریکی رکن کانگریس ٹام سوازی اسرائیل کے حامی نکلے
- شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں افغانستان کو مدعو نہیں کیا گیا
- "موجودہ پلئیرز پاکستان کی نمائندگی کے قابل نہیں"
- نکاراگوا نے اسرائیل کو فاشسٹ قراردے دیا، سفارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان
- اے این ایف کا تعلیمی اداروں کے اطراف منشیات فروشی کیخلاف کریک ڈاؤن جاری
- دوست اغوا کے بعد قتل؛ ملزم کو 27 سال قید، 5 لاکھ ہرجانہ ادا کرنے کا حکم
- کرم میں قبائل کے مابین فائرنگ؛ 11 افراد جاں بحق، متعدد زخمی
- پاکستان اسپورٹس بورڈ کی ہاکی فیڈریشن کو لگام ڈالنے کی تیاری
- داسو ڈیم حملے کے دہشت گردوں کو چھڑانے کیلیے 12 ملزمان نے حملہ کیا، ایف آئی آر درج
- وسطی بحیرہ عرب کے اوپر کم دباؤ سے متعلق دوسرا الرٹ جاری
- پلئیرز بالی ووڈ فلم "لگان" دیکھیں، احمد شہزاد کا مشورہ
- مرید کے میں فائرنگ؛ بزرگ سیاسی رہنما میاں لطیف پوتے سمیت جاں بحق
- جتنی سزا کاٹ لی وہی کافی ہے، سندھ ہائیکورٹ کا قتل کے مجرم کو رہا کرنے کا حکم
این آئی سی ایچ:طبی عملے کا او پی ڈی کا بائیکاٹ، مریض اور تیماردار رُل گئے
کراچی: این آئی سی ایچ میں طبی عملے کی جانب سے او پی ڈی کا بائیکاٹ کرنے کے نتیجے میں مریض بچے اور ان کے تیماردار رُل گئے۔
قومی ادارہ برائے صحت اطفال میں عملے پر تشدد کے خلاف احتجاج تیسرے روز میں داخل ہوگیا، جس میں ڈاکٹرز، نرسز اور طبی عملے کی جانب سے او پی ڈی اور نئے داخلوں کا بائیکاٹ کیا گیا ہے۔ اس موقع پر احتجاجی ڈاکٹرز، نرسز اور طبی عملے کی جانب سے اسپتال انتظامیہ اور پولیس کے خلاف نعرے بازی کی جا رہی ہے۔
مزید پڑھیں: کراچی: این آئی سی ایچ میں نومولود کے انتقال پر لواحقین کا طبی عملے پر تشدد
دوسری جانب ڈاکٹرز کے احتجاج کے باعث بچوں کے مفت علاج کے لیے این آئی سی ایچ آنے والے والدین رُل گئے اور بائیکاٹ کی وجہ سے بچوں کا پرائیویٹ اسپتالوں میں علاج کروانے پر مجبور ہو رہے ہیں۔ اس صورت حال میں دُور دراز سے آنے والے شہری سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔
اسپتال میں آنے والے ایک شہری نے بتایا کہ ہم ملیر کے علاقے سے بہت مشکل سے این آئی سی ایچ پہنچے ہیں اور یہاں ڈاکٹرز نے کام بند کررکھا ہے۔اتنے بڑے اسپتال میں کوئی پوچھنے اور بتانے والا نہیں، کسی کی غلطی کی سزا ہمیں کیوں دی جارہی ہے۔ صوبے کے سب سے بڑے اسپتال میں بچوں کا علاج نہ ہونا حکومت اور انتظامیہ کی ناکامی ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: این آئی سی ایچ؛ تشدد کے واقعات پر طبی عملے نے او پی ڈی کا بائیکاٹ کردیا
اسی طرح خیر پور سے آنے والا ایک شہری علاج کی سہولت نہ ملنے پر پھٹ پڑا اور کہا کہ سندھ حکومت اس صورت حال کا فوری نوٹس لیتے ہوئے یہاں کے مسائل حل کرے تاکہ مریضوں اور ان کے تیمار داروں کو نئی پریشانیوں سے بچایا جا سکے۔
دریں اثنا اسپتال میں وارڈ، انتہائی نگہداشت یونٹس، ایمرجنسی اور آپریشنز فعال رہیں گے۔ ہم حالیہ دنوں میں این آئی سی ایچ کے عملے پر ہونے والے تشدد کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔ جب تک سکیورٹی انتظامات مکمل نہیں ہوں گے یہ بائیکاٹ جاری رہے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔