- اسلحہ وشراب برآمدگی کیس؛ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے وارنٹ گرفتاری برقرار
- سپریم کورٹ میں مجوزہ آئینی ترمیم کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر
- مجوزہ آئینی ترمیم کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر
- تحریک انصاف ریاستی مفادات کی قیمت پر سیاست چمکانا چاہتی ہے، حمزہ شہباز
- آئینی عدالت کا چیف جسٹس وزیراعظم کی ایڈوائس پر صدر مقرر کریں، حکومتی مسودہ
- ایس سی او کانفرنس سے تحریک فساد والے خوش نہیں، وزیر اطلاعات پنجاب
- اعزازی قونصل البانیہ تحسین سید کی وزیراعظم راما سے ملاقات، تجارت و سیاحت کے فروغ پر گفتگو
- دکی واقعے کے خلاف احتجاج، مزدوروں نے کوئلہ کانوں میں کام بند کردیا
- وفاقی آئینی عدالت کا قیام قائداعظم کا خواب تھا، بلاول
- پیکا ایکٹ خصوصی عدالت؛ توہینِ مذہب کے مجرم کو سزائے موت کا حکم
- ایف بی آر نے جعلی انوائسنگ میں ملوث عناصر کی گرفتاریاں شروع کردیں
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت آج پھر بڑھ گئی
- کراچی میں دہشتگردی اور پی ٹی آئی کی سیاسی دہشت گردی ایک جیسی ہے، احسن اقبال
- سابق انگلش کپتان بھی بابراعظم کی فارم پر نالاں
- کراچی سمیت سندھ میں خناق کے باعث 28 اموات رپورٹ
- وزیراعلیٰ کوعہدے سے ہٹانے کیلیے آئینی طریقہ کار موجود ہے، پشاور ہائی کورٹ
- کانسٹیبل عبدالحمید شاہ کے بیٹوں کی عمر ایوب کے بیان کی تردید
- ہانگ کانگ سپر سکسز؛ پاک بھارت ٹیمیں کب ٹکرائیں گی؟
- پی ٹی آئی کا احتجاج روکنے کیلیے ریاست کی پوری طاقت استعمال ہوگی، وزیردفاع
- ریلوے ملازمین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر پہیہ جام ہڑتال کی وارننگ
ریلوے ملازمین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر پہیہ جام ہڑتال کی وارننگ
کراچی میں ریلوے ملازمین نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی سمیت دیگر مسائل کے حل کے لیے احتجاجی تحریک شروع کر دی ہے۔ مظاہرین نے مطالبات پورے نہ ہونے پر پہیہ جام ہڑتال کی تنبیہہ بھی کردی۔
کراچی کینٹ ریلوے اسٹیشن میں ریلوے ملازمین کے مسائل کے حل کے لیے ریل مزدور محاذ پاکستان نے احتجاجی تحریک شروع کردی۔ان کے مطالبات میں پانی اور بجلی کی فراہمی، تنخواہوں کی بروقت ادائیگی، اور افرادی قوت کی کمی کو پورا کرنا شامل ہے۔
مظاہرین نے مطالبات نہ منظور ہونے کی صورت میں پہیہ جام ہڑتال کی تنبیہہ کردی۔
دوران احتجاج مظاہرین نے ڈی ایس کراچی ناصر خلیلی کی برطرفی کا مطالبہ بھی کردیا۔ احتجاج میں ورک شاپ، لوکو شیڈ، اور دیگر شعبوں کے ملازمین شامل تھے۔
مظاہرین نے کہا کہ منظور رضی، جنید اعوان، اور نسیم راؤ سمیت پانچ یونین رہنماؤں پر ریلوے تنصیبات میں داخلے پر لگائی گئی پابندی ختم کی جائے۔
مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ ملازمین کے خلاف انتقامی کارروائیاں روکی جائیں، ان کی تنخواہیں اور ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات بروقت ادا کیے جائیں، ریلوے حکام نے ملازمین کی تعداد 95 ہزار سے کم کر کے 49 ہزار کر دی ہے، جس کی وجہ سے مزدور طبقے پر اضافی بوجھ پڑ گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔