- ٹیکس وصولی میں سندھ تمام صوبوں پر سبقت لے گیا
- پاکستان اور امریکی بحریہ کی بحیرہ عرب میں مشترکہ مشقیں
- ایس سی او اجلاس، وزیراعظم مختلف وفود کے سربراہان سے دو طرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے
- نیا CAMON 30S: یہ ہے جسے آپ اسمارٹ فون آف دی ایئر کہتے ہیں
- آئی ایم ایف کا پاکستان سے کرپشن کے خاتمے کیلئے مزید اقدامات کا مطالبہ
- درجن بھر کینسر کی اقسام کی نشان دہی کرنے والا خون کا نیا ٹیسٹ
- اسلحہ وشراب برآمدگی کیس؛ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے وارنٹ گرفتاری برقرار
- سپریم کورٹ میں مجوزہ آئینی ترمیم کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر
- مجوزہ آئینی ترمیم کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر
- تحریک انصاف ریاستی مفادات کی قیمت پر سیاست چمکانا چاہتی ہے، حمزہ شہباز
- آئینی عدالت کا چیف جسٹس وزیراعظم کی ایڈوائس پر صدر مقرر کریں، حکومتی مسودہ
- ایس سی او کانفرنس سے تحریک فساد والے خوش نہیں، وزیر اطلاعات پنجاب
- قومی اسمبلی میں آج آدھے وہ لوگ ہیں جو الیکشن ہار کر بیٹھے ہیں؟ شاہد خاقان
- اعزازی قونصل البانیہ تحسین سید کی وزیراعظم راما سے ملاقات، تجارت و سیاحت کے فروغ پر گفتگو
- دکی واقعے کے خلاف احتجاج، مزدوروں نے کوئلہ کانوں میں کام بند کردیا
- وفاقی آئینی عدالت کا قیام قائداعظم کا خواب تھا، بلاول
- پیکا ایکٹ خصوصی عدالت؛ توہینِ مذہب کے مجرم کو سزائے موت کا حکم
- ایف بی آر نے جعلی انوائسنگ میں ملوث عناصر کی گرفتاریاں شروع کردیں
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت آج پھر بڑھ گئی
- کراچی میں دہشتگردی اور پی ٹی آئی کی سیاسی دہشت گردی ایک جیسی ہے، احسن اقبال
آئینی عدالت کا چیف جسٹس وزیراعظم کی ایڈوائس پر صدر مقرر کریں، حکومتی مسودہ
اسلام آباد: آئینی ترمیم سے متعلق حکومتی مسودہ سامنے آگیا، حکومتی مسودے میں وفاقی آئینی عدالت کے قیام کی تجویز دی گئی، وفاقی آئینی عدالت کے پہلے چیف جسٹس کا تقرر صدر مملکت وزیراعظم کی ایڈوائس پر کریں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت نے مسودے میں 53 ترامیم تجویز کی ہیں،ترامیم میں کہا گیا ہے کہ آئینی عدالت کے پہلے چیف جسٹس اور تین سینیئر ججز کا تقرر کمیٹی کی سفارش پر کیا جائے گا۔ کمیٹی میں چار ارکان پارلیمنٹ وفاقی وزیر قانون اور پاکستان بار کونسل کا نمائندہ شامل ہوگا۔ آئینی عدالت کے ججز کے تقرر کے لیے کمیشن تشکیل دیا جائے گا۔ ججز تقرر کمیشن کے سربراہ چیف جسٹس وفاقی آئینی عدالت ہوں گے۔
تجویز دی گئی ہے کہ کمیشن میں آئینی عدالت کے پانچ سینیئر ترین ججز ممبران ہوں گے، وفاقی وزیر قانون، اٹارنی جنرل، سپریم کورٹ بار کا نمائندہ اور چار ارکان پارلیمنٹ بھی کمیشن کا حصہ ہوں گے۔
یہ پڑھیں : آئینی ترامیم پر مشاورتی کمیٹی کا اجلاس، حکومت اور جے یو آئی نے اپنا اپنا مسودہ پیش کردیا
سپریم کورٹ کے ججز کے تقرر کے لیے کمیشن میں چیف جسٹس سپریم کورٹ اور پانچ سینیئر ترین جج شامل کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ کہا گیا ہے کہ وفاقی آئینی عدالت میں چاروں صوبوں کی یکساں نمائندگی ہوگی، وفاقی آئینی عدالت کے چیف جسٹس کی مدت تین سال تک ہو اور عمر کی بالائی حد 68 سال ہوگی۔
تجویز دی گئی ہے کہ سپریم کورٹ کے ججز کے تقرر کے لیے کمیشن کی سربراہی چیف جسٹس سپریم کورٹ کریں گے، ہائی کورٹس کے ججز کے تقرر کے لیے کمیشن میں متعلقہ چیف جسٹس اور سینیئر ترین جج شامل ہوں گے، ہائی کورٹ کے ججز کے تقرر کے لیے صوبائی وزیر قانون اور ہائی کورٹ بار کا نمائندہ کمیشن کا حصہ ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔