حکومت احتجاج سے متاثرہ تاجروں کے نقصان کا ازالہ کرے یاسرسخی

یوم عشق رسول پرتجارتی اداروں کوتحفظ فراہم نہ کرکے حکومت نے غفلت کامظاہرہ کیا


September 23, 2012
بزنس کمیونٹی میںعدم تحفظ کااحساس پیداہواتوسرمایہ کاری رک جائیگی، صدراسلام آبادچیمبر فوٹو فائل

KARACHI: چیمبرہاؤس میں صدرآئی سی سی آئی یاسرسخی بٹ نے کہاہے کہ نجی شعبہ ملکی معیشت کیلیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے لیکن احتجاجی مظاہروںکے دوران صنعتی اورتجارتی اداروںکوتحفظ فراہم نہ کر کے حکومت نے انتہائی غفلت اورلاپرواہی کا مظاہرہ کیاہے۔

ان خیالات کا اظہار اسلام آباد چیمبرآف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدریاسر سخی بٹ نے گستاخانہ فلم کیخلاف مظاہروں کے دوران کاروباری و دیگر املاک کوشدید نقصان پہنچانے پرمذمت کرتے ہوئے کیا۔ ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انھوںنے کہاکہ گستاخانہ فلم کیخلاف مشتعل مظاہرین نے پبلک اور پرائیویٹ املاک کوشدید نقصان پہنچایا۔

انھوںنے کہاکہ مظاہرین کوچاہیے تھاکہ وہ پر امن اورمنظم طریقے سے اپنے غم وغصے کااظہارکرتے مگرانھوںنے ملکی املاک کو نقصان پہنچاکر اورپر تشدد مظاہرہ کر کے دنیاکوغلط پیغام دیا ہے۔

انھوں نے کہاکہ احتجاجی مظاہروںکے دوران ملک کی صنعتی و تجارتی ادارے بھی شرپسندوں کی سرگرمیوں کا نشانہ بنے جوانتہائی افسوسناک ہے۔انھوں نے کہا کہ مظاہرین اسلام آبادکے صنعتی علاقے آئی نائن سیکٹرمیں واقع ٹویوٹاکیپٹل موٹرزکی بلڈنگ میںداخل ہوئے اورشدید توڑ پھوڑکی جس سے بلڈنگ کو لاکھوں کانقصان پہنچا۔

یاسرسخی بٹ نے کہاکہ مظاہرے کے وقت وہاں صورت حال کو کنٹرول کرنے کیلیے کوئی قانون نافذکرنے والا اہلکار موجود نہ تھا جس کی وجہ سے ٹویوٹاکیپٹل موٹرز کو کثیر مالی نقصان اٹھاناپڑا۔انھوںنے حکومت سے مطالبہ کیاکہ وہ فوری طور پر ان کے نقصان کا ازالہ کرنے کیلیے مالی مدد کرے تاکہ پرائیویٹ سیکٹرکااعتماد بحال ہوسکے۔

انھوں نے حکومت پر زوردیاکہ وہ ہنگامی بنیادوں پرکاروباری اداروں کے تحفظ کیلیے اقدامات اٹھائے تا کہ بزنس کمیونٹی میں احساس تحفظ پیداہوورنہ ملک میںنہ سرمایہ کاری ہو گی اورنہ ہی کاروبارکو فروغ ملے گا۔اجلاس کے دوران تاجروں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ خصوصی طور پر امن و مان کی صورت حال کے پیش نظر صنعتی سیکٹر میں کچی آبادی والوں کے داخلے پر پابندی عائد کرے۔

انھوں نے مزیدکہا کہ کچی آبادیوں کو کسی مناسب جگہ پرمنتقل کیا جانا چاہیے تاکہ صنعتی اور کمرشل علاقے اشتعال پسندوں سے محفوظ رہ سکیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں