- پاکستان میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں طالبان حکومت شریک نہیں ہوگی
- پی ٹی آئی نے احتجاج ملتوی کرنیکا فیصلہ عمران خان سے ملاقات پر مشروط کر دیا
- ناقص پرفارمنس؛ چیئرمین پی سی بی، سلیکشن کمیٹی، میٹنورز کا 2 گھنٹے طویل اجلاس
- عمران خان پاکستان میں سیاست نہیں صیہونی مفادات کے تحفظ کیلیے کام کررہے ہیں، شرجیل انعام
- ملازم نے کام کے پہلے دن ہی استعفیٰ دے دیا، وجہ کیا بنی؟
- سوات، غیرت کے نام پر خاتون کو گلا کاٹ کر قتل کر دیا گیا
- ٹیسٹ سیریز؛ بابراعظم کو آرام کروایا جائے گا؟ فیصلہ ہوگیا
- کراچی؛ صدر میں ہوٹلوں کی چیکنگ کے دوران 6 مشکوک افراد گرفتار
- ٹیسٹ میچز؛ پاکستانی بالرز رنز کے انبار لٹانے میں سب سے آگے
- پی ٹی آئی احتجاج کی کال موخر کرے، لیاقت بلوچ
- کراچی میں موسم جزوی ابرآلود اور سمندری ہوائیں بحال رہنے کا امکان
- موجودہ سیاسی صورتحال، جماعت اسلامی کا ملک گیر تنظیمی اجلاس
- والد کی تدفین؛ فاطمہ ثنا کیویز کیخلاف میچ میں ٹیم جوائن کرلیں گی
- کوہلی کے ہمشکل سندھ ویرات نے مداحوں کو حیرت زدہ کردیا
- ویمنز ٹی20 ورلڈکپ؛ پاکستان کی سیمی فائنل تک پہنچنے کی امیدیں برقرار
- ایس آئی ایف سی کے تعاون سے چاول کی برآمدات میں ریکارڈ اضافہ
- پاکستان کوسٹ گارڈز کی کارروائیاں؛ اسلحہ اور منشیات برآمد
- راولپنڈی؛ داماد نے گھر میں گھس کر ساس اور سسر کو قتل کر دیا
- بدترین شکست؛ دوسرے ٹیسٹ میں 2 اسپنرز کو کھلائے جانے کا امکان
- صدر بن کر ایران کو جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرنے دوں گی، کملا ہیرس
سائنس دانوں نے اسپائیڈر مین کا گیجٹ بنا لیا
میسا چیوسیٹس: سائنس دانوں نے اسپائیڈر مین کا جال پھینکنے والا گیجٹ تیار کر لیا۔ سائنس دانوں نے اس گیجٹ کے لیے ایک ایسا مائع بھی تیار کیا ہے جو گیجٹ سے پھینکے جانے پر ایک مضبوط چپکنے والا فائر بن جاتا ہے۔
محققین کافی عرصے سے ایسے مضبوط فائبر بنانے کی کوشش کر رہے تھے جس کو بطور جالا (مکڑیوں یا دیگر کیڑوں کے خارج کردہ ریشم) استعمال کیا جا سکے۔
امریکا کی ٹفٹ یونیورسٹی کے محققین کے مطابق ایسے فائبر کو مکڑی کے تار کی سختی، لچک اور چپکنے کی خصوصیت کے ساتھ بنانا اب تک ایک چیلنج رہا ہے۔
جرنل ایڈوانسڈ فنکشنل مٹیریلز میں بتائی گئی اس حادثاتی کامیابی کے مطابق درست ایڈیٹیوز سے مضبوط کیے گئے فائبروئن نامی پتنگے کے ریشم کو باریک سوئی سے خارج کرانے سے ایک مضبوط اور چپکنے والا فائبر بنا سکتا ہے۔
تحقیق کے شریک مصنف مارکو لو پریسٹی کا کہنا تھا کہ وہ فائبروئن سلک استعمال کرتے ہوئے انتہائی مضبوط ایڈہیسِو بنانے کے پروجیکٹ پر کام کر رہے تھے اور جب وہ اپنے گلاس کو ایسیٹون سے صارف کرنے لگے تو انہوں نے گلاس کے پیندے پر جالے جیسا مواد بنتے دیکھا۔
ابتدائی طور پر مکڑی کے تار کی نقل بنانے کی کوشش کرتے ہوئے، محققین نے دیکھا کہ فائبروئن سلوشن ایتھنول یا ایسٹون جیسے کیمیکلز کی موجودگی میں کئی گھنٹوں تک ایک نیم ٹھوس جیل کی صورت اختیار کر لیتے ہیں۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ڈوپامین کا مرکب ریشم کے پروٹین کو مائع سے ٹھوس میں منتقل کرنے میں تیزی لاتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔