ایم کیو ایم نے آئینی ترمیم پر حکومت کی حمایت بلدیاتی اداروں کو بااختیار بنانے سے مشروط کردی
ایم کیو ایم وفد کی اسلام آباد میں وزیر اعظم سے ملاقات، آرٹیکل A-140 میں ترمیم کا مسودہ بھی پیش کردیا
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے آئینی ترمیم پر حکومت کی حمایت کے لیے آئین کے آرٹیکل اے 140 میں ترمیم کرنے اور بلدیاتی اداروں کو بااختیار بنانے کی شرط رکھ دی۔
ترجمان ایم کیو ایم کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کی اسلام آباد میں ایم کیو ایم کے وفد سے ملاقات ہوئی۔ جس میں آئینی ترمیم کی حمایت کے لیے ایم کیو ایم نے شرط رکھی اور بلدیاتی اداروں کو با اختیار بنانے کا مطالبہ کیا۔
ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری، ایم کیو ایم کے رہنما امین الحق اور فاروق ستار نے وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کی۔ حکومتی وفد میں اسحاق ڈار، احسن اقبال، خواجہ سعد رفیق، رانا ثناءاللہ موجود تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم وفد نے ملاقات میں آئینی ترمیم کی حمایت کیلیے ملک بھر کے بلدیاتی اداروں کیلیے اختیارات مانگے اور انہیں بااختیار بنانے کے لیے آرٹیکل A-140 میں ترمیم کا مسودہ بھی وزیراعظم کو پیش کردیا۔
وزیر اعظم نے اسحاق ڈار، احسن اقبال، ایاز صادق، رانا ثنا اللہ اور سعد رفیق کو ایم کیو ایم کے مطالبے پر مشاورت کیلئے ذمہ داری دے دی۔ ذرائع ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کا اعلیٰ سطح کا وفد نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کی سربراہی میں ایم کیو ایم کے مرکز بہادرآباد آئے گا اور پھر بلدیاتی اداروں سے متعلق مسودے پر گفتگو کی جائے گی۔
مسلم لیگ ن کا وفد آج آئینی ترمیم کے موجودہ مسودے پر ایم کیو ایم قیادت کو اعتماد میں لے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کے مرکز بہادر آباد میں آج مسلم لیگ ن کا وفد دوپہر 2 بجے تک آنے کا امکان ہے جہاں دونوں جماعتوں کے رہنماوں کی تفصیلی گفتگو ہوگی۔