
ان میں ایک نوجوان کا تعلق وزیر آباد جناح کالونی پیر مٹھا قبرستان روڈ سے تھا جو دو ماہ قبل یورپ جانے کے لیے گھر والوں کو بتائے بغیر عازم سفر ہوا تھا، کشتی میں اس کے ساتھ 3 دیگر پاکستانی نوجوان بھی موجود تھے۔
ابوہریرہ کے اہلخانہ نے بتایا کہ ایجنٹ نے انہیں خبر دی ہے کہ موریطانیہ سے اسپین کی جانب سمندر کے راستے جانے والی کشتی میں چاروں نوجوانوں کو سامان رکھنے والی جگہ پر چھپایا گیا تھا جو دم گھٹنے کے باعث دم توڑ گئے، ابوہریرہ کی 2 سال قبل شادی ہوئی تھی دیگر 3 افراد کی شناخت نہیں ہو سکی ہے.
ابوہریرہ کے فیملی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ انہیں فیس بک پہ موجود کشتی میں دم گھٹنے سے مرنے والوں کی جاری تصویروں سے اپنے بیٹے کی شناخت ہوئی ہے۔ اسکی غائبانہ نماز جنازہ پرانی سرائے پارک میں ادا کر دی گئی۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔