
پولیس کے مطابق غفار احمد نے بتایا کہ والدین اور چچا کے ہمراہ گھر میں موجود تھے کہ بہنوئی توقیر جس سے ہمشیرہ ناراض ہوکر 10 ماہ سے میکے آئی ہوئی تھی گھر کے دروازے پر آیا اور والدین (جو رشتے میں اسکے چچا و چچی بھی لگتے ہیں) کو باہر بجھوانے کے لیے کہا۔
ایف آئی آر کے مطابق ملزم نے کہا کہ اس نے اپنی اہلیہ اور بچوں کے سلسلے میں بات کرنی ہے جس پر اس کو کہا کہ گھر کے اندر آجاؤ تاکہ بیٹھ کر بات کی جائے لیکن وہ نہیں مانا، پھر والد ابرار احمد اور والدہ وحیدہ پروین دروازے پر گئے تو توقیر نے پسٹل نکال کر ان پر فائرنگ شروع کر دی جس سے دونوں زخمی ہوگئے جبکہ توقیر فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگیا۔
فائرنگ کے بعد اہل خانہ چچا اور چچی کو اسپتال منتقل کر رہے تھے کہ دونوں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔
بھائی غفار نے بتایا کہ توقیر میری ہمشیرہ مسماتہ انیلہ پر تشدد و ظلم کرتا تھا جس کی وجہ سے وہ بچوں سمیت ناراض ہوکر والدین کے گھر آگئی تھی، توقیر کو رنج تھا اور اس نے یہ اقدام اپنے والدین کے مشورے سے اٹھایا۔
ڈی ایس پی کوٹلی ستیاں عبد العزیز کا کہنا تھا کہ مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کر دی گئی ہے، ملزم کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔