- پاکستان اور انڈیا کے مابین واہگہ سرحد کو قائم ہوئے 77 برس ہوگئے
- کراچی؛ این آئی سی ایچ میں ڈاکٹرز اور انتظامیہ کے مذاکرات کامیاب، بائیکاٹ ختم
- دبئی میں ٹیکنالوجی کے بڑے ایونٹ ’جیٹیکس گلوبل 2024‘ کا آغاز
- آئینی عدالت پر سیاسی جماعتوں کے ساتھ سول سوسائٹی میں بھی اتفاق رائے ہے، بلاول
- متحد ہونے کے دن پی ٹی آئی احتجاج قوم کو تقسیم کرنیکی سازش ہے، اسپیکر پنجاب اسمبلی
- ہرن کو اژدہے کا نوالہ بننے سے بچانے کی ویڈیو وائرل
- عمران خان سے ملاقات کیلیے بیرسٹر گوہر کی درخواست، وزیر داخلہ کی جائزہ لینے کی یقین دہانی
- بنوں میں فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید
- اماراتی گروپ کا کراچی اور لاہور ائرپورٹس کی آؤٹ سورسنگ میں اظہارِ دلچسپی
- آئینی ترمیم کو مکمل مسترد کرتے ہیں، حافظ نعیم
- پی آئی اے کا ایک اور فضائی میزبان کینیڈا میں لاپتا
- ایس سی او کانفرنس: چینی وزیراعظم تین روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے
- تمام سیاسی جماعتیں جرگے میں گئیں تو مسئلہ حل ہوا، گورنر کے پی
- مجوزہ آئینی ترامیم کے خلاف وکلا کی درخواست سندھ ہائی کورٹ نے مسترد کردی
- ڈیڑھ سالہ بچی، 3 سالہ بچے کے قاتل کو 2 بار سزائے موت کا حکم
- فلک جاوید کے شوہر کی فرنچائز سیل کرنے پر فریقین کو نوٹسز
- پنجاب یونیورسٹی خودکشی کیس؛ طالبہ کے والدین کا قانونی کارروائی سے انکار
- ذاکر نائیک کے بادشاہی مسجد میں خطاب میں ڈیڑھ لاکھ سے زائد سامعین کی شرکت
- اطالوی طیارہ بردار بحری جہاز کراچی بندرگاہ پہنچ گیا
- پی ٹی آئی احتجاج؛ ارکان اسمبلی کی اسپیکر کی اجازت کے بغیر گرفتاری پر تحقیقات شروع
زیادہ درجہ حرارت حمل کیلئے نقصان دہ قرار
لندن: گرم موسم صرف پریشانی کے لحاظ سے تکلیف دہ نہیں بلکہ نئی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ یہ پیدائش سے پہلے اور بعد میں بچے کی نشوونما کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔
محققین نے پایا کہ پہلی سہ ماہی کے دوران حاملہ عورت پر اوسطاً یومیہ گرمی کا دباؤ بڑھنے کی وجہ سے ان کے بچوں کا پیدائش کے وقت کم وزن ہونے کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔
مزید یہ کہ نتائج سے یہ بھی پتہ چلتا ہے بڑھتے ہوئے شیر خوار بچے جو باقاعدگی سے گرمی کے دباؤ کا شکار ہوتے ہیں، ان کی نشوونما میں بھی کمی واقع ہو سکتی ہے۔
محققین نے کہا کہ 1 سال کی عمر میں اوسطاً 86 ڈگری فارن ہائیٹ درجہ حرارت کا سامنا کرنے والے شیر خوار بچوں کا وزن ان کے قد اور عمر کے لحاظ سے 77 ڈگری کے اوسط درجہ حرارت کے مقابلے میں کم ہوتا ہے۔”
لندن کے اسکول آف ہائیجین اینڈ ٹراپیکل میڈیسن میں اسسٹنٹ پروفیس اور سرکردہ محقق ڈاکٹر اینا بونیل نے بتایا کہ یہ نتائج پچھلے شواہد پر استوار ہیں جو ظاہر کرتے ہیں کہ حمل کا پہلا سہ ماہی گرمی کی نمائش کے لیے ایک خطرناک وقت ہے اور یہ ضروری ہے کہ ہم اس بات پر غور کریں کہ کون سے عوامل نوزائیدہ بچوں کی نشونما میں کردار ادا کر سکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔