دنیا بھر سے ’’ منڈیلا ڈے ‘‘

نیلسن جیسے مخلص ، ثابت قدم ، بلند ہمت اور پر عزم لیڈر دنیا میں صدیوں بعد پیدا ہوتے ہیں ۔


لبنیٰ اعظم July 18, 2014
نیلسن جیسے مخلص ، ثابت قدم ، بلند ہمت اور پر عزم لیڈر دنیا میں صدیوں بعد پیدا ہوتے ہیں۔ فوٹو فائل

کوئی قابل ہو تو ہم شان کئی دیتے ہیں

ڈھونڈنے والوں کو دنیا بھی نئی دیتے ہیں

سیاہ فام کی نسل میں 18جولائی 1918ء کو ایک ایسا سورج طلوع ہوا جو نہ صرف سیاہ فام دھرتی کو بلکہ پوری دنیا کو روشن کرتا رہا۔غربت و افلاس اور تیسری دنیا کے ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد کیلئے یہ پیدا ہونیوالا بچہ ایک چراغ کی مانند تھا۔ سچ یہ ہے کہ چراغ خود اندھیرے کے دکھ برداشت کرکے دوسرو ں کو منور کرتا ہے یہ بچہ بھی منہ میں سونے کا چمچہ لیکر پیدا نہیں ہوا ، غربت کا یہ عالم تھا کہ کئی عرصے ایک ہی سوٹ زیب تن کیا کرتا ۔ اور اسی سوٹ کو اتنی بار رفوکرواتا کہ ایک وقت ایسا آگیا کہ رفو کی گنجائش ہی نہ رہی ۔ مگر عزم و ہمت کا پیکر ،جرات و بہادری ، صداقت کا علمبردار شخص اپنے حالات سے گھبرایا نہیں تعلیم کے حصول تک جیسے ممکن ہو رسائی حاصل کرکے سیاہ فام افریقیوں کیلئے ایک عظیم لیڈر بن کر ابھرا ۔

جی ہاں ہم بات کر رہے ہیں جنوبی افریقہ کے صدر اور عظیم لیڈر نیلسن میڈیلا کی جو انسانی حقوق کے حصول کیلئے کامل یقین کیساتھ جدوجہد کرتے۔ انھوں نے بیشمار مصائب جھیلے ، تکالیف اٹھائی اور اصل منزل تک پہنچنے کیلئے صبر ، عمل اور برداشت کا دامن پکڑتے چلے گئے ۔جہاں تک کہ انھیں کئی بار کٹھن راستوں پر آبلہ پہ گزرنا پڑا۔

نیلسن جیسے مخلص ، ثابت قدم ، بلند ہمت اور پر عزم لیڈر دنیا میں صدیوں بعد پیدا ہوتے ہیں ۔ اسی لئے یو این جنرل اسمبلی نے نومبر 2009میں اس عظیم رہنماء کی قربانیوں ، امن و آزادی کا پیغام دینے والے ، نسلی امتیاز کیخلاف انسانی وقار بلند کرنے والے، امن و مفاہمت اور مساوات قائم کرنے والے انسان کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ان کی یوم پیدائش 18جولائی کو '' منڈیلا ڈے '' قرار دیدیا۔ تاکہ ہر سال 18جولائی کو ساری دنیا نیلسن منڈیلا جو اپنے پیچھے سامراج کے غلبے اور غلامی کے خلاف آزادی کی جدوجہد اور انسانی حقوق کیلئے آواز بلند کرنے کا جو عزم اور پیغام چھوڑ کر گئے ہیں اس پیغام کو عدم و مساوات اور پسماندہ طبقات پہ ظلم و ستم کے خاتمے کیلئے بیداری کے طور پر پھیلایا جائے۔

یہی نہیں بلکہ ایسے بیشمار ممالک ہیں جہاں غریب و نادار طبقات پر مراعات یافتہ طبقہ پوری اجار داری قائم کیئے ہوئے ہے اور عام آدمی سے جینے کا حق چھین رہا ہے۔ ایسے ممالک میں نیلسن منڈیلا کا پیغام پہنچایا جائے اور غریب طبقہ کو غلامی کی زنجیروں سے آزاد کرایا جائے اور ان کے حقوق پامالی سے بچائے جائیں ۔

منڈیلا نے اپنی پوری زندگی سیاہ فام کیلئے وقف کر دی ۔ یہی وجہ ہے کہ انھوں نے اس طبقے کیلئے سفید فام باشندوں کے غلبے کیخلاف لڑائی لڑی۔ وہ ایک آزاد اور جمہوری معاشرے کے قیام کیلئے خوائش مند تھے۔ جہاں لوگ پیار و محبت سے مساوی حقوق کے حصول میں زندگیاں بسر کر سکیں ۔ ان کا یہ خواب تھا اور انھوں نے اس خواب کی تعبیر کیلیے ہر قسم کی قربانیاں دینے سے دریغ نہ کیا۔ اس خواب کی تعبیر کیلئے منڈیلا نے27 سال طویل جیل بھی کاٹی ۔ سیاہ فام باشندوں کیلے مشکلات ، مصائب و آلام کا سامنا کیا۔ کڑے امتحانوں اور آزمائشوں سے گزرتے ہوئے اپنے مقصد میں کامیاب ہوئے۔

منڈیلا نے صدارت سے علیحدگی کے بعد انسانی حقوق ، سماجی انصاف اور امن کے لیے اپنی زندگی کو پیش کر دیا۔ اور دن رات امن ، آزادی اور انسانی حقوق کیلئے جت گئے۔ اور دنیا کی نظروں میں ایک سچا قائد ، لیڈر اور بہترین انسان کہلانے لگے۔18جولائی کو جب '' منڈیلا ڈے '' منایا جاتا ہے تو دنیا کے تمام لیڈروں کیلیے ایک سبق ہوتا ہے کہ منڈیلا کے طرز زندگی کو اپنائیں۔ اپنے ذاتی مفادات کو پرے کرتے ہوئے ملک وقوم کی خدمت کریں ۔

ہمارے حکمرانوں کو بھی چاہیے کہ وہ اس عظیم لیڈر کے نقش قدم پر چلیں جس کے پاس دولت کے انبار لگے رہتے تھے مگرانھوں نے ذاتی کاروبار نہیں بڑھائے نہ ملیں لگائیں نہ اربوں روپے بیرون ملک منتقل کیے اور نہ ہی اقتدارکا استعمال کرتے ہوئے قومی سرمایہ کو اپنے خاندانوں تک محدود رکھا۔ بلکہ وہ ایک درو یش صفت انسان تھے اور انھوں نے اپنے کاموں اور جذبوں سے دنیا کو یہ ثابت کر دیا کہ فلاحی کام، مساوات اور حقوق کا حصول کیسے ممکن ہو پاتا ہے۔ ابھی بھی وقت ہے حکمران ہوش کے ناخن لیں اور ماضی کے عظیم لیڈروں کے کارناموں سے سبق حاصل کریں تاکہ پاکستان میں پھیلتے ہوئے انتشار کو کم کرکے امن کی فضا قائم کی جاسکے۔

نوٹ: روزنامہ ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 800 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر ، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کریں۔ بلاگ کے ساتھ تصاویر اورویڈیو لنکس بھی بھیجے جا سکتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |