ایران نے تمام پروازوں میں ’پیجرز‘ اور ’واکی ٹاکیز‘ پر پابندی لگا دی
حزب اللہ کے زیر استعمال ہزاروں پیجرز اور واکی ٹاکیز دھماکے سے پھٹ گئے تھے
لبنان میں حزب اللہ کے زیر استعمال ہزاروں پیجرز اور پھر واکی ٹاکیز میں ہونے والے دھماکوں کے بعد ایران نے تمام پروازوں میں موبائل فون کے سوا باقی تمام مواصلاتی آلات پر پابندی لگادی۔
ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق پابندی کا اعلان سول ایوی ایشن کے ترجمان جعفر یازرلو نے کیا۔ انھوں نے کہا کہ خلاف ورزی پر مسافر کو طیارے سے اتارا بھی جا سکتا ہے۔
ترجمان سول ایوی ایشن نے مزید کہا کہ یہ فیصلہ مسافروں کی جانوں کی حفاظت کے لیے ہی اُٹھایا گیا جس کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔ تمام ایئرلائنز اس کی پابندی کریں۔
مزید پڑھیں: لبنان میں ایک گھنٹے تک پیجرز میں دھماکے، 9 افراد جاں بحق، 2750 زخمی
یاد رہے کہ لبنان میں 17 ستمبر کو حزب اللہ کے کمانڈرز اور جنگجوؤں کے زیر استعمال 3 ہزار سے زائد پیجرز یکے بعد دیگرے دھماکوں سے پھٹ گئے تھے جس میں 39 افراد جاں بحق اور 3 ہزار سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں : لبنان میں پیجرز کے بعد حزب اللہ کے واکی ٹاکی میں بھی دھماکے؛ 20 شہید، 450 زخمی
اگلے ہی روز ان افراد کی نماز جنازہ کے دوران حزب اللہ کے عہدیداروں کے زیر استعمال واکی ٹاکیز میں بھی دھماکے ہوئے تھے۔
ان پیجرز اور واکی ٹاکیز دھماکوں کی ذمہ داری اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد پر عائد کی گئی تھی جس نے مبینہ طور پر تائیوان سے منگوائے گئے پیجرز میں بارودی مواد رکھا تھا۔
ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق پابندی کا اعلان سول ایوی ایشن کے ترجمان جعفر یازرلو نے کیا۔ انھوں نے کہا کہ خلاف ورزی پر مسافر کو طیارے سے اتارا بھی جا سکتا ہے۔
ترجمان سول ایوی ایشن نے مزید کہا کہ یہ فیصلہ مسافروں کی جانوں کی حفاظت کے لیے ہی اُٹھایا گیا جس کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔ تمام ایئرلائنز اس کی پابندی کریں۔
مزید پڑھیں: لبنان میں ایک گھنٹے تک پیجرز میں دھماکے، 9 افراد جاں بحق، 2750 زخمی
یاد رہے کہ لبنان میں 17 ستمبر کو حزب اللہ کے کمانڈرز اور جنگجوؤں کے زیر استعمال 3 ہزار سے زائد پیجرز یکے بعد دیگرے دھماکوں سے پھٹ گئے تھے جس میں 39 افراد جاں بحق اور 3 ہزار سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں : لبنان میں پیجرز کے بعد حزب اللہ کے واکی ٹاکی میں بھی دھماکے؛ 20 شہید، 450 زخمی
اگلے ہی روز ان افراد کی نماز جنازہ کے دوران حزب اللہ کے عہدیداروں کے زیر استعمال واکی ٹاکیز میں بھی دھماکے ہوئے تھے۔
ان پیجرز اور واکی ٹاکیز دھماکوں کی ذمہ داری اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد پر عائد کی گئی تھی جس نے مبینہ طور پر تائیوان سے منگوائے گئے پیجرز میں بارودی مواد رکھا تھا۔