- پاکستان اور انڈیا کے مابین واہگہ سرحد کو قائم ہوئے 77 برس ہوگئے
- کراچی؛ این آئی سی ایچ میں ڈاکٹرز اور انتظامیہ کے مذاکرات کامیاب، بائیکاٹ ختم
- دبئی میں ٹیکنالوجی کے بڑے ایونٹ ’جیٹیکس گلوبل 2024‘ کا آغاز
- آئینی عدالت پر سیاسی جماعتوں کے ساتھ سول سوسائٹی میں بھی اتفاق رائے ہے، بلاول
- متحد ہونے کے دن پی ٹی آئی احتجاج قوم کو تقسیم کرنیکی سازش ہے، اسپیکر پنجاب اسمبلی
- ہرن کو اژدہے کا نوالہ بننے سے بچانے کی ویڈیو وائرل
- عمران خان سے ملاقات کیلیے بیرسٹر گوہر کی درخواست، وزیر داخلہ کی جائزہ لینے کی یقین دہانی
- بنوں میں فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید
- اماراتی گروپ کا کراچی اور لاہور ائرپورٹس کی آؤٹ سورسنگ میں اظہارِ دلچسپی
- آئینی ترمیم کو مکمل مسترد کرتے ہیں، حافظ نعیم
- پی آئی اے کا ایک اور فضائی میزبان کینیڈا میں لاپتا
- ایس سی او کانفرنس: چینی وزیراعظم تین روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے
- تمام سیاسی جماعتیں جرگے میں گئیں تو مسئلہ حل ہوا، گورنر کے پی
- مجوزہ آئینی ترامیم کے خلاف وکلا کی درخواست سندھ ہائی کورٹ نے مسترد کردی
- ڈیڑھ سالہ بچی، 3 سالہ بچے کے قاتل کو 2 بار سزائے موت کا حکم
- فلک جاوید کے شوہر کی فرنچائز سیل کرنے پر فریقین کو نوٹسز
- پنجاب یونیورسٹی خودکشی کیس؛ طالبہ کے والدین کا قانونی کارروائی سے انکار
- ذاکر نائیک کے بادشاہی مسجد میں خطاب میں ڈیڑھ لاکھ سے زائد سامعین کی شرکت
- اطالوی طیارہ بردار بحری جہاز کراچی بندرگاہ پہنچ گیا
- پی ٹی آئی احتجاج؛ ارکان اسمبلی کی اسپیکر کی اجازت کے بغیر گرفتاری پر تحقیقات شروع
بابا صدیقی کی قاتلانہ حملے میں موت سے 12 گھنٹے قبل کی آخری ٹوئٹ وائرل
ممبئی: مہاراشٹرا کے سابق وزیر اور بھارتی سیاستدان بابا ضیاء الدین صدیقی، جو افطار پارٹیوں کے لیے مشہور تھے، 12 اکتوبر کو ممبئی میں ہونے والے قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہوگئے۔ انہیں ان کے بیٹے، مہاراشٹرا اسمبلی کے رکن، ذیشان صدیقی کے دفتر کے قریب نشانہ بنایا گیا۔
مرنے سے صرف 12 گھنٹے قبل بابا صدیق نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ہندو تہوار دُسہرہ کی مبارکباد دی تھی، جو ان کی زندگی کی آخری ٹوئٹ ثابت ہوئی۔
بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا صارفین نے ان کی اس آخری پوسٹ کو خوب وائرل کیا، اور بہت سے لوگوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ واقعی زندگی کا کوئی بھروسہ نہیں، کون جانتا تھا کہ یہ ان کی آخری ٹوئٹ ہوگی۔
بابا صدیق نیشنلسٹ کانگریس پارٹی سے وابستہ تھے اور وہ ہر سال ماہ رمضان میں بالی وڈ ستاروں کو اپنی مشہور افطار پارٹی میں مدعو کرتے تھے، جہاں ہر مذہب اور طبقے سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات شرکت کرتی تھیں۔
انہی افطار پارٹیوں نے بالی وڈ کے دو بڑے ستاروں، شاہ رخ خان اور سلمان خان کو قریب کیا، جن کی دوستی اب ایک گہری تعلق میں تبدیل ہوچکی ہے۔ بابا صدیق کی سلمان خان سے قربت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ حملے کی خبر ملتے ہی سلمان خان اپنے شو “بگ باس” کی شوٹنگ چھوڑ کر فوراً اسپتال پہنچ گئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔