- روحیل نذیر اور معاذ صداقت پاکستان شاہینز کے 15 رکنی اسکواڈ میں شامل
- بحیرۂ عرب میں موجود ہوا کے کم دباؤ کا کراچی سے فاصلہ مزید بڑھ گیا
- ایس سی او سربراہی اجلاس میں شرکت کیلئے وفود کی آمد کا سلسلہ شروع
- کراچی میں بریسٹ کینسر کی تشخیص اور علاج کے حوالے سے پنک ٹوبر مہم کا انعقاد
- کوئٹہ؛ گھریلو ناچاقی پر بھائی کے ہاتھوں بہن قتل، ملزم گرفتار
- ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ: انگلینڈ نے اسکاٹ لینڈ کو 10 وکٹوں سے ہرادیا
- داعش کیلیے جاسوسی پر امریکی فوجی کو 14 سال قید
- ایس سی او کانفرنس کی میزبان صرف حکومت نہیں بلکہ ہر پاکستانی ہے، ناصر حسین شاہ
- اقوام متحدہ اپنی امن فوج کو لبنان سے واپس بلائے؛ اسرائیلی وزیراعظم کی ہٹ دھرمی
- لاہور؛ سبزی منڈی میں آئے شہریوں کی موٹر سائیکلیں چوری کرنے والا گروہ گرفتار
- جماعت اسلامی کی تحریک انصاف سے 15 اکتوبر کا احتجاج موخر کرنے کی اپیل
- چینی وزیراعظم کے دورے میں گوادرایئرپورٹ کی سافٹ لانچنگ سمیت اہم معاہدوں کا امکان
- کراچی میں نایاب نسل کا ووڈ پیکر دیکھا گیا
- راولپنڈی؛ بیوی کے میکے جانے پر ناراض شوہر نے ساس اور سسر کوگولیاں مار کر قتل کردیا
- بھارت؛ مساجد کو مسمار کرنے کی مہم میں تیزی آگئی
- پاکستان کرکٹ بورڈ کی بیوروکریسی میں اہم تبدیلیوں کا امکان
- ایک سیاسی جماعت ایس سی او کو سبوتاژ کرنے کی کوشش میں مصروف ہے، نائب وزیراعظم
- قومی اسکواڈ میں تبدیلی پر پی سی بی کا موقف سامنے آگیا
- سوڈان کے پُرہجوم بازار میں فضائی حملہ؛ 23 افراد ہلاک
- جسٹس دراب پٹیل کے تجربے نے ثابت کیا آئینی عدالت پاکستان کی ضرورت تھی، بلاول بھٹو
بابا صدیقی کی قاتلانہ حملے میں موت سے 12 گھنٹے قبل کی آخری ٹوئٹ وائرل
ممبئی: مہاراشٹرا کے سابق وزیر اور بھارتی سیاستدان بابا ضیاء الدین صدیقی، جو افطار پارٹیوں کے لیے مشہور تھے، 12 اکتوبر کو ممبئی میں ہونے والے قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہوگئے۔ انہیں ان کے بیٹے، مہاراشٹرا اسمبلی کے رکن، ذیشان صدیقی کے دفتر کے قریب نشانہ بنایا گیا۔
مرنے سے صرف 12 گھنٹے قبل بابا صدیق نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ہندو تہوار دُسہرہ کی مبارکباد دی تھی، جو ان کی زندگی کی آخری ٹوئٹ ثابت ہوئی۔
بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا صارفین نے ان کی اس آخری پوسٹ کو خوب وائرل کیا، اور بہت سے لوگوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ واقعی زندگی کا کوئی بھروسہ نہیں، کون جانتا تھا کہ یہ ان کی آخری ٹوئٹ ہوگی۔
بابا صدیق نیشنلسٹ کانگریس پارٹی سے وابستہ تھے اور وہ ہر سال ماہ رمضان میں بالی وڈ ستاروں کو اپنی مشہور افطار پارٹی میں مدعو کرتے تھے، جہاں ہر مذہب اور طبقے سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات شرکت کرتی تھیں۔
انہی افطار پارٹیوں نے بالی وڈ کے دو بڑے ستاروں، شاہ رخ خان اور سلمان خان کو قریب کیا، جن کی دوستی اب ایک گہری تعلق میں تبدیل ہوچکی ہے۔ بابا صدیق کی سلمان خان سے قربت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ حملے کی خبر ملتے ہی سلمان خان اپنے شو “بگ باس” کی شوٹنگ چھوڑ کر فوراً اسپتال پہنچ گئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔