بابا صدیقی کی قاتلانہ حملے میں موت سے 12 گھنٹے قبل کی آخری ٹوئٹ وائرل

ویب ڈیسک  اتوار 13 اکتوبر 2024
فوٹو : انٹرنیٹ

فوٹو : انٹرنیٹ

 ممبئی: مہاراشٹرا کے سابق وزیر اور بھارتی سیاستدان بابا ضیاء الدین صدیقی، جو افطار پارٹیوں کے لیے مشہور تھے، 12 اکتوبر کو ممبئی میں ہونے والے قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہوگئے۔ انہیں ان کے بیٹے، مہاراشٹرا اسمبلی کے رکن، ذیشان صدیقی کے دفتر کے قریب نشانہ بنایا گیا۔

مرنے سے صرف 12 گھنٹے قبل بابا صدیق نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ہندو تہوار دُسہرہ کی مبارکباد دی تھی، جو ان کی زندگی کی آخری ٹوئٹ ثابت ہوئی۔

بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا صارفین نے ان کی اس آخری پوسٹ کو خوب وائرل کیا، اور بہت سے لوگوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ واقعی زندگی کا کوئی بھروسہ نہیں، کون جانتا تھا کہ یہ ان کی آخری ٹوئٹ ہوگی۔

بابا صدیق نیشنلسٹ کانگریس پارٹی سے وابستہ تھے اور وہ ہر سال ماہ رمضان میں بالی وڈ ستاروں کو اپنی مشہور افطار پارٹی میں مدعو کرتے تھے، جہاں ہر مذہب اور طبقے سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات شرکت کرتی تھیں۔

انہی افطار پارٹیوں نے بالی وڈ کے دو بڑے ستاروں، شاہ رخ خان اور سلمان خان کو قریب کیا، جن کی دوستی اب ایک گہری تعلق میں تبدیل ہوچکی ہے۔ بابا صدیق کی سلمان خان سے قربت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ حملے کی خبر ملتے ہی سلمان خان اپنے شو “بگ باس” کی شوٹنگ چھوڑ کر فوراً اسپتال پہنچ گئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔