- روحیل نذیر اور معاذ صداقت پاکستان شاہینز کے 15 رکنی اسکواڈ میں شامل
- بحیرۂ عرب میں موجود ہوا کے کم دباؤ کا کراچی سے فاصلہ مزید بڑھ گیا
- ایس سی او سربراہی اجلاس میں شرکت کیلئے وفود کی آمد کا سلسلہ شروع
- کراچی میں بریسٹ کینسر کی تشخیص اور علاج کے حوالے سے پنک ٹوبر مہم کا انعقاد
- کوئٹہ؛ گھریلو ناچاقی پر بھائی کے ہاتھوں بہن قتل، ملزم گرفتار
- ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ: انگلینڈ نے اسکاٹ لینڈ کو 10 وکٹوں سے ہرادیا
- داعش کیلیے جاسوسی پر امریکی فوجی کو 14 سال قید
- ایس سی او کانفرنس کی میزبان صرف حکومت نہیں بلکہ ہر پاکستانی ہے، ناصر حسین شاہ
- اقوام متحدہ اپنی امن فوج کو لبنان سے واپس بلائے؛ اسرائیلی وزیراعظم کی ہٹ دھرمی
- لاہور؛ سبزی منڈی میں آئے شہریوں کی موٹر سائیکلیں چوری کرنے والا گروہ گرفتار
- جماعت اسلامی کی تحریک انصاف سے 15 اکتوبر کا احتجاج موخر کرنے کی اپیل
- چینی وزیراعظم کے دورے میں گوادرایئرپورٹ کی سافٹ لانچنگ سمیت اہم معاہدوں کا امکان
- کراچی میں نایاب نسل کا ووڈ پیکر دیکھا گیا
- راولپنڈی؛ بیوی کے میکے جانے پر ناراض شوہر نے ساس اور سسر کوگولیاں مار کر قتل کردیا
- بھارت؛ مساجد کو مسمار کرنے کی مہم میں تیزی آگئی
- پاکستان کرکٹ بورڈ کی بیوروکریسی میں اہم تبدیلیوں کا امکان
- ایک سیاسی جماعت ایس سی او کو سبوتاژ کرنے کی کوشش میں مصروف ہے، نائب وزیراعظم
- قومی اسکواڈ میں تبدیلی پر پی سی بی کا موقف سامنے آگیا
- سوڈان کے پُرہجوم بازار میں فضائی حملہ؛ 23 افراد ہلاک
- جسٹس دراب پٹیل کے تجربے نے ثابت کیا آئینی عدالت پاکستان کی ضرورت تھی، بلاول بھٹو
لیجنڈری گلوکار کشور کمار کو مداحوں سے بچھڑے 37 برس بیت گئے
ممبئی: بھارتی فلم نگری کے عظیم گلوکار کشور کمار کو مداحوں سے بچھڑے 37 برس بیت گئے لیکن ان کے گائے گیت آج بھی کروڑوں عوام کے دلوں کی ترجمانی کرتے ہیں۔
ابہاس کمار گنگولی یعنی کشور کمار 4 اگست 1929ء کو بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں ایک بنگالی خاندان میں پیدا ہوئے۔ان کے والد ایک وکیل تھے اور کشور اپنے 4 بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹے تھے۔
وہ ابھی چھوٹے ہی تھے کہ ان کے بھائی اشوک کمار نے بمبئی میں اداکاری شروع کی جس کے بعد ان کے ایک بھائی انوپ کمار بھی فلموں سے وابستہ ہوئے، اس طرح انہوں نے بھی اپنے بھائیوں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے فلم نگری میں قدم رکھا۔
انہیں 1948ء میں فلم ’’ضدی‘‘ میں پہلا گانا گانے کا موقع ملا جس کے بعد ان کا فنی کئی منزلیں طے کرتا ہوا ان کی موت تک جاری رہا اور 1951 میں ریلیز ہونے والی فلم ’’آندولن‘‘ میں وہ پہلی بار بطور اداکار جلوہ گر ہوئے۔
کشور نے 547 فلموں میں گلوکاری اور 80 سے زائد فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے، گلوکاری اور اداکاری کے بعد انہوں نے فلسازی کے میدان میں بھی قدم رکھا لیکن ان کی بنائی ہوئی 12 فلموں میں سے کوئی بھی کامیاب نہیں ہوسکی،
انہیں بہترین گلوکار کی حیثیت سے 8 مرتبہ بھارت کے سب سے بڑے فلمی ایوارڈز فلم فیئر ایورڈ سے نوازا گیا۔
فنی دنیا میں ان کا کیریئر کامیاب رہا لیکن ان کی ذاتی زندگی اتنی کامیاب نہیں رہی، انہوں نے 4 شادیاں کیں لیکن ایک بھی کامیابی سے ہمکنار نہ ہوسکی جن میں ایک سے مدھو بالا بھی تھیں اور زندگی کے آخری دنوں میں وہ اکیلے ہی زندگی بسر کررہے تھے کہ 1987 کو 13 اکتوبر کے دن ممبئی کے ایک مضافاتی علاقے میں اپنی کار میں وہ مردہ پائے گئے۔
کشور کمار نے اپنی گلوکاری اور اداکری سے برصغیر میں وہ ان مٹ نشان چھوڑے ہیں کہ آج کے بہترین گلوکار انہیں اپنا استاد مانتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔