لیجنڈری گلوکار کشور کمار کو مداحوں سے بچھڑے 37 برس بیت گئے

انہیں بہترین گلوکار کی حیثیت سے 8 مرتبہ بھارت کے سب سے بڑے فلمی ایوارڈز فلم فیئر ایورڈ سے نوازا گیا


ویب ڈیسک October 13, 2024
فوٹو : فائل

بھارتی فلم نگری کے عظیم گلوکار کشور کمار کو مداحوں سے بچھڑے 37 برس بیت گئے لیکن ان کے گائے گیت آج بھی کروڑوں عوام کے دلوں کی ترجمانی کرتے ہیں۔

ابہاس کمار گنگولی یعنی کشور کمار 4 اگست 1929ء کو بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں ایک بنگالی خاندان میں پیدا ہوئے۔ان کے والد ایک وکیل تھے اور کشور اپنے 4 بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹے تھے۔

وہ ابھی چھوٹے ہی تھے کہ ان کے بھائی اشوک کمار نے بمبئی میں اداکاری شروع کی جس کے بعد ان کے ایک بھائی انوپ کمار بھی فلموں سے وابستہ ہوئے، اس طرح انہوں نے بھی اپنے بھائیوں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے فلم نگری میں قدم رکھا۔

انہیں 1948ء میں فلم ''ضدی'' میں پہلا گانا گانے کا موقع ملا جس کے بعد ان کا فنی کئی منزلیں طے کرتا ہوا ان کی موت تک جاری رہا اور 1951 میں ریلیز ہونے والی فلم ''آندولن'' میں وہ پہلی بار بطور اداکار جلوہ گر ہوئے۔

کشور نے 547 فلموں میں گلوکاری اور 80 سے زائد فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے، گلوکاری اور اداکاری کے بعد انہوں نے فلسازی کے میدان میں بھی قدم رکھا لیکن ان کی بنائی ہوئی 12 فلموں میں سے کوئی بھی کامیاب نہیں ہوسکی،

انہیں بہترین گلوکار کی حیثیت سے 8 مرتبہ بھارت کے سب سے بڑے فلمی ایوارڈز فلم فیئر ایورڈ سے نوازا گیا۔

فنی دنیا میں ان کا کیریئر کامیاب رہا لیکن ان کی ذاتی زندگی اتنی کامیاب نہیں رہی، انہوں نے 4 شادیاں کیں لیکن ایک بھی کامیابی سے ہمکنار نہ ہوسکی جن میں ایک سے مدھو بالا بھی تھیں اور زندگی کے آخری دنوں میں وہ اکیلے ہی زندگی بسر کررہے تھے کہ 1987 کو 13 اکتوبر کے دن ممبئی کے ایک مضافاتی علاقے میں اپنی کار میں وہ مردہ پائے گئے۔

کشور کمار نے اپنی گلوکاری اور اداکری سے برصغیر میں وہ ان مٹ نشان چھوڑے ہیں کہ آج کے بہترین گلوکار انہیں اپنا استاد مانتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں