- کیوں نکالا بابراعظم کو؟
- مسافر ٹرینوں کے دروازے خراب، فیملیاں غیر محفوظ، چوری کی وارداتیں عام
- روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس، ترسیلات زر کا حجم 8.749 ارب ڈالرسے متجاوز
- معاشی آزادی کے لیے حکومتی حجم کم کرنا ضروری
- عدلیہ کے رویے میں تبدیلی کے باوجود آئینی عدالت کیوں ضروری
- لی کیانگ کا دورہ، چینی شہریوں کی سیکیورٹی سرفہرست ایجنڈا
- بلاول کا نواز شریف سے ٹیلفونک رابطہ، آئینی ترمیم پر پیشرفت سے آگاہ کیا
- بھارت؛ بابا صدیقی کو جلوس، فائر ورک کی آڑ میں قتل کیا گیا، رپورٹ
- کراچی؛ کورنگی کے علاقے عوامی کالونی میں دو گروپوں میں تصادم، فائرنگ سے 6 افراد زخمی
- سوڈان؛ فوج کی دارالحکومت میں مارکیٹ پر فضائی کارروائی، 23 افراد ہلاک
- اسلام آباد سے لاہور آنے والی ٹرین کو حادثہ، مسافر بوگی ایک طرف جھک گئی
- حزب اللہ کا اسرائیلی فوجی اڈے پر ڈرون حملہ، تین افراد ہلاک، 67 زخمی
- اقوام متحدہ کے امن مشن پر حملے ناقابل قبول ہیں، اٹلی کا اسرائیلی وزیراعظم کا پیغام
- فخر زمان کی بابراعظم کو ڈراپ کرنے کے فیصلے پر شدید تنقید
- ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ: آسٹریلیا بھارت کو ہراکر سیمی فائنل میں پہنچ گیا
- امریکا کا اسرائیل کو ایڈوانس اینٹی میزائل سسٹم فراہم کرنے کا اعلان
- پنجاب یونیورسٹی کے ہاسٹل میں طالبہ نے خودکشی کرلی
- کراچی؛ شیر شاہ کے قریب ٹریفک حادثے میں ایک خاتون جاں بحق، 5 افراد زخمی
- غزہ کے 27 طلباء میڈیکل تعلیم کیلئے مصر سے پاکستان پہنچ گئے
- کراچی میں دونوں مظاہرے سیاسی تنظیموں کی ایما پر کیے گیے، صوبائی وزیر داخلہ
لی کیانگ کا دورہ، چینی شہریوں کی سیکیورٹی سرفہرست ایجنڈا
اسلام آباد: چینی وزیر اعظم لی کیانگ آج تین روزہ سرکاری دورے پر پاکستان آئیں گے، یہ 11 سال میں کسی بھی چینی وزیر اعظم کا پہلا دورہ ہے، جس کا مقصد بدلتی ہوئی جغرافیائی سیاسی صورتحال اور چینی صدر ژی کے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے دو طرفہ تعاون کو نئی تحریک دینا ہے۔
چینی وزیر اعظم کا یہ دورہ اس وقت خطرے میں پڑتا دکھائی دیا جب 6 اکتوبر کو جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کراچی کے باہر دہشت گردوں نے چینی قافلے پر حملہ کیا جس میں دو چینی انجینئر ہلاک اور ایک زخمی ہو گیا، تاہم حملے کے باوجود چین نے اپنے وزیر اعظم کو اسلام آباد بھیجنے کا فیصلہ کیا۔
سفارتی ذرائع کے مطابق یہ اقدام ان قوتوں کیلیے پیغام ہے جو سی پیک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہی ہیں،پاکستان کے دفتر خارجہ کی ترجمان کے مطابق چینی وزیر اعظم لی کیانگ وزیراعظم شہبازشریف کی دعوت پر دورہ کررہے ہیں، چینی وزیر اعظم 17 اکتوبر تک پاکستان میں قیام کریں گے، چینی وزیر اعظم کے ہمراہ تجارت، خارجہ،قومی ترقی اور اصلاحاتی کمیشن کے وزرا بھی ہوں گے، وفد میں چائنہ انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ کارپوریشن ایجنسی اور دیگر سینئر حکام شامل ہوں گے۔
لی کیانگ اور شہباز شریف کے درمیان وفود کی سطح پر سی پیک، معاشی تعاون اور دوطرفہ تجارت پر بات ہو گی، ملاقات میں علاقائی اور عالمی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال ہوگا، چین کے وزیراعظم صدر مملکت آصف علی زرداری، پارلیمانی لیڈروں اور سینئر عسکری قیادت سے بھی ملیں گے، لی کیانگ شنگھائی تعاون تنظیم کی کانفرنس میں بھی شرکت کریں گے۔
حکام کے مطابق دورے کا ایجنڈا وسیع ہے جس میں تعاون کو وسعت دینے اور سی پیک کے اگلے مرحلے کو شروع کرنے پر توجہ دی جائے گی۔ پاور سیکٹر کے قرضوں کا دوبارہ جائزہ بھی پاکستانی ایجنڈے میں شامل ہیں،تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ اس دورے کے دوران کسی بڑی پیش رفت کا امکان نہیں، سی پیک اور دیگر منصوبوں پر کام کرنے والے چینی شہریوں کی سکیورٹی ایجنڈے میں سرفہرست رہے گی، کراچی میں ہونے والی حالیہ دہشتگردی کے پیش نظر چین مشترکہ سیکیورٹی کمپنی کی تجویز دے سکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔